Headlines
Loading...


السلام علیکم حضور مفتی صاحب کیا فرماتے ہیں مفتیان شرع کہ اگر کوئ شخص بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر قرآن شریف کے لائنوں پر انگلی پھیر تے ہوئے ختم قرآن کرے تو کیا اس طرح پڑھنا صحیح ہے اور اگر کوئ عالم دین اس سے منع کرے یہ سوچ کر کے لوگ اس سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے لوگ تلاوت قرآن سے غفلت برتیں گے اور قرآن شریف سیکھنے کی طرف توجہ کم کردیں گے تو ان کا منع کرنا کیسا ہے جبکہ دوسرے عالم دین جواز کا دے اور بتائے کہ اگر قرآن پڑھنا نہ آتا ہو تو قرآن کے حروف پر بسم اللہ پڑ ھتے ہوئے انگلی پھیرتے جاو اور سیکھنے کی کوشش بھی کرو تو کیا ایسا عوام کو کہنا صحیح ہے جبکہ آج کل کے عوام اکثر سہولیت کی تلاش میں رہتے ہیں قرآن و حدیث کی روشنی میں تفصیلی جواب عطا فرمائیں مہربانی ہوگی

 سائل :محمد مراداجیین ایم پی

💥💥💥💥💥💥💥

الجواب قرآن شریف کی زیارت وتلاوت دونوں کارثواب ہیں اس لئے اگر کوئی شخص حسن نیت کے ساتھ اس طرح تلاوت کرتا ھے تو اسے روکنا سخت منع ھے(مناع للخیر خیر سے روکنے والا) 

حدیث پاک میں مصحف کی زیارت کو عبادت قرار دیا گیا ھے

النظر الی المصحف عبادہ

علامہ اکرم اعوان علیہ الرحمہ نے اپنی مشہور تفسیر اکرم التفاسیر میں ایک واقعہ نقل کیا ھے کہ کسی ان پڑھ کی قبر شق ہوئی تو دیکھا گیا کہ ایک پودے کی جڑ سے شہد سے زیادہ میٹھااور لذیذ جوس رس کر اس میت کے منہ میں جارہاھے جسے وہ نوش کررہا تھا جب گھر والوں سے اسکی عبادت کے متعلق سوال کیا گیا توانہوں نے کہا یہ شخص قرآن مجید ناظرہ بھی نہیں پڑھاہواتھا مگر یہ ھر روز قرآن مجید کھول کر اس کی سطروں پر اپنی انگلی پھیرکرزبان سے یہی کہتا

صدق اللہ یعنی اے اللہ تیری ھربات سچ ھے

اسے مرنے کے بعد قبر میں یہ صلہ ملا

(اکرم التفاسیر)

نوٹ اکرم التفاسیر فی الحال پیش نظر نہیں ھے اس لئے بقید صفحہ وجلد حوالہ پیش نہ کرسکا

مگر ہاں اتنے ہی پر اس بندے کا تکیہ کرلینا جائز نہیں بلکہ اسے قرآن مجید پڑھنا سیکھنے پر آمادہ کیا جائے قریبی علما اس بندے کو سمجھا بجھاکر قرآن پاک سیکھنے کے لیے وقت نکلوائیں اور اس پر اعانت فرمائیں   واللہ تعالٰی اعلم

کتبہ مفتی عرفان الحق نقشبندی17/رمضان المبارک 1439ھ 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ