انسان کی نسبت باپ سے شروع ہوتی ہے یا ماں سے
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ مفتی صاحب انسان کا نسبت باپ سے شروع ھوتا ھے بعض حضرات حضرت عیسی علیہ السالام کا حوالہ دے کر کہتے ھیں ان کا نسبت ماں سے شروع ھوتاھے اسلیے سب انسانوں کا نسبت ماں سے شروع ھوتاھے قران وحدیث کی روشنی میں رانما ٸی فرمایں ش مہربانی ھوگی جناب
وعلیکم السلام علیکم ورحمتہ اللہ
جواب جو حضرات حضرت عیسی کا حوالہ دے رہے ہیں ان سے سوال کریں کہ حضرت عیسی علیہ السلام کے والد تھے تو ان کا نام بتائیں یہ استدلال ہی غلط ہے کیوں کہ حضرت عیسی علیہ السلام کی پیدائش بغیر والد کے رب کی مشیت پر ہوئی احادیث کی تمام کتب کی اسناد دیکھیں صحابہ تابعین تبع تابعین حتی کہ آج تک والد ہی کی نسبت ہوتی رہی ہے خود نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم نے اپنی نسبت اپنے والد اور دادا جان کی طرف فرمائی ہے بخاری شریف میں ہے أَنَا رَسُولُ اللَّهِ وَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بخاری شریف میں دوسری جگہ ہے أَنَا النَّبِيُّ لاَ كَذِبْ أَنَا ابْنُ عَبْدِ المُطَّلِبْ
نسبت والد کی طرف کی جاتی ہے
و اللہ تعالیٰ اعلم
کتبہ مفتی محمد اشرف ھاشمی
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ غسل کے تین فرض ادا کر کے باۃروم میں ننگے نہا ءے اور بغیر وضو کے اسی غسل سے نماز پڑھ سکتے ہیں
جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
وعلیکم السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکتہ
الجواب فتاوی حافظ ملت جلد 2 المعروف فتاویٰ اشرفیہ جلد 5 صفحہ28 میں ہے غسل کے وضو سے نماز پڑھنا)جائز ہے غسل (مسنون) کے بعد وضو فرض نہیں غسل کا وضو ہی کافی ہے رد المحتار میں ہے إن الصلاۃ تصح عندنا بالوضوء ولو لم یکن منویا
(رد المحتارمع الدر المختار ج ۱ ص ۲۲۳ کتاب الطہارۃ مطلب الفرق بين الطاعۃ إلخ دار الکتب العلمیہ بیروت)
بلکہ بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ غسل کے بعد بغیر فصل کے وضو کرنا مکروہ ہے
قال العلامۃ نوح اٰفندی بل ورد ما یدل علی کراہتہ ( رد المحتار مع الدر المختار ج ۱ ص ۲۹۴ کتاب الطہارۃ مطلب سنن الغسل دار الکتب العلمیۃ بیروت )
واللہ تعالی اعلم
کتبہ مفتی محمد اشرف ھاشمی
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ