Headlines
Loading...
 کیا بیوی سے کئی بچے ہوں تو اس کانکاح ختم ہوجاتا ہے

کیا بیوی سے کئی بچے ہوں تو اس کانکاح ختم ہوجاتا ہے


مسئلہ کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ

سوال ۱: شہر کھڑکپور سے تقریبا ستر کلو میٹر کی دور ی پر کھڑکپور کے پندرہ بیس افراد نے اور وہاں کے مقامی لوگوں نے رمضان شریف کا چاند دیکھا کھڑکپور کے باشندے نے یہاں پہنچ کر رویت کی گواہی دی لیکن ان کی گواہی اس لئے مسترد کردی گئی کہ وہ لوگ صوم وصلوۃ کے پابند نہیں ہیں ۔ لہٰذا اس کو تفصیل سے بیان کریں کہ جن لوگوں نے ان حضرات کی گواہی پر روزہ رکھا ان کا روزہ صحیح ہوا یا نہیں ؟ ریڈیو  ٹیلی گرام اور فون کے ذریعہ یہ معلوم ہوا کہ دہلی کے جامع مسجد کے امام ،لکھنو فرنگی محل کے مفتی کلکتہ ناخدا مسجد کے امام نے اعلان کیا تو ایسی صورت میں روزہ رکھنایا عید کی نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں ؟

سوال ۲ زید کا کہنا ہے کہ گھڑی میں اگر اسٹیل کی چین لگی ہو تو اسے اتا کر نماز پڑھو اور چمڑے وپلاسٹک کا بیلٹ ہو تو نماز ہوجائے گی ایسی صورت میں جب کہ گھڑی کے کیس وغیرہ بھی اسٹیل کے ہوں تو کیا نماز دورست ہوگی ؟

سوال ٣ زید کا کہنا ہے کہ جس شخص کو ایک ہی بیوی سے بیس بچے ہوں اس کانکاح ختم ہوجاتا ہے اور اسے دوبارہ نکاح کرنا چاہیے یہ بات کہاں تک درست ہے ؟

سوال ۴ زید نے ہندہ کو طلاق دیا اور لوگوں پر ظاہر کیا کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دیا جب ہندہ کو یہ خبر ملی تو اس نے لا علمی ظاہر کیا سو ایسی صورت میں طلاق واقع ہوئی یا نہیں ؟

المستفتی طاہر اختر کھڑکپور ویسٹ بنگال

الجوابـــــــــــــــــــــــــــــ بعون الملک الوہاب 

(۱) رمضان شریف کے چاند کی رویت کے سلسلہ میں اگرآسمان ابر آلود ہو تو ایک مسلمان عاقل بالغ یامستورالحال کی گواہی بھی رویت کی تصدیق کے لئے کافی ہے جب پندرہ بیس افراد نے رویت کی شہادت دی تو اس کی تصدیق کر لینی چاہئے اور ان پر اعتماد کرکے روزہ رکھنا چاہئے ترمذی و ابودائود شریف میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سرورکائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں ایک اعرابی نے حاضر ہو کر رمضان شریف کے چاند دیکھنے کا اقررا کیا تو آپ نے پوچھا کہ تو گواہی دیتا ہے کہ اللہ کے سوا کو ئی معبو دنہیں اعرابی نے کہا ہاں پھر آپ نے فرمایا تو گواہی دیتا ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں اعرابی نے کہا ہاں !تو آپ نے حضرت بلال سے فرمایا کہ کل روزہ رکھنے کے لئے لوگوں میں اعلان کردو ان پندرہ بیس آدمیوں کی شہادت پر جن لوگوں نے روزہ رکھا انہوں نے جائز و درست کیا

ریڈیو ٹیلی گرام ٹیلیفون وغیرہ آلات جدیدہ سے آئی ہوئی خبروں پر نہ روزہ رکھنا نہ عید کرنا درست ہے ا س کے لئے شرعی شہادت ضروری ہے ریڈیو سے جو اطلاع ملی وہ خبر ہے شہادت نہیں لہٰذا اس پر عمل شرعاً جائز نہیں

(۲) چین والی گھڑی پہن کر نماز مکروہ ہوگی زید کا قول صحیح ہے گھڑی اسٹیل یاپیتل وغیرہ کی ہوتو جائز ہوگی اس لئے کہ الضرورات تبیح المحظورات ضرورتیں ممنوعات کو مباح کردیتی ہیں چین چمڑے وغیرہ کی ملتی ہے گھڑی دوسری دھاتوں کی نہیں ملتی

(۳) زید کا قول غلط اور جہالت پر مبنی ہے حدیث پاک میں بکثرت بچہ دینے والی عورت سے نکاح کرنے کی ترغیب موجود ہے یہ جاہلوں کی من گھڑت باتیں ہیں 

(۴) طلاق ہوگئی صحت طلاق کے لئے ہندہ کو اس کا علم ہونا ضروری نہیں زید کی زبان سے جس وقت طلاق کے الفاظ نکلے طلاق واقع ہوگئی وہو اعلم

کـتــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــبہ محمد فضل کریم غفرلہ الرحیم رضوی دارالافتاء ادارۂ شرعیہ بہار پٹنہ

نقل شدہ فتاویٰ ادارہ شریعہ جلد اول صفحہ نمبر 362 /363

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ