Headlines
Loading...


کیا فرماتے ہیں علماٸے کرام و مفتیان شرع متین اس مسٸلہ میں کہ اگر قالین یا مصلی موٹی اور نرم ہو تو اس پر نماز پڑھنے سے نماز ہوگی یا نہیں؟ 

از روٸے شرع جواب دیں

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون الوھاب 

 اگر قالین یا مصلیٰ اس قدر نرم ہو کہ اس میں اگر سجدہ کیا جاٸے تو پیشانی اور ناک کی ہڈی خوب دب جاٸے اور دبانے سے بھی نہ دبے تو نماز اس میں درست ہے

اور اگر ناک ہڈی تک نہ دبے تو نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی

فتاوی عالمگیری میں ہے

 و لو علی الحشیش او التبن علی القطن او الطنفسة او الثلج ان استقرت جبهته و أنفه و یجد حجمه یجوز و ان لم تسقر لا 

ترجمہ اور اگر گھاس پر یا بھس یا روٸی پر یا بچھونے پر یا برف پر سجدہ کیا تو اگر پیشانی اور ناک اس کی ٹھہری اور سختی اس کی معلوم ہوٸی تو جاٸز ہے اور نہ ٹھہری تو جاٸز نہیں

(فتاوی عالمگیری جلد اول کتاب الصلوٰة الباب الرابع فى صفة الصلوٰة  صفحہ  77 مطبوعہ دارالکتب العلمیة بیروت )

صدر الشریعه بدر الطریقه حضرت علامہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمه فرماتے ہیں

کسی نرم چیز مثلًا گھاس روٸی قالین وغیرہا پر سجدہ کیا تو اگر پیشانی جم گٸی یعنی اتنی دبی کہ اب دبانے سے نہ دبے تو جاٸز ہے ورنہ نہیں

بعض جگہ جاڑوں میں مسجد میں پیال بچھاتے ہیں ان لوگوں کو سجدہ کرنے میں اس کا لحاظ بہت ضروری ہے کہ اگر پیشانی خوب نہ دبی تو نماز ہی نہ ہوٸی اور ناک ہڈی تک نہ دبی تو مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوٸی کمانی دار گدّے پر سجدہ میں پیشانی خوب نہیں دبتی لہٰذا نماز نہ ہوگی ریل کے بعض درجوں میں بعض گاڑیوں میں اسی قسم کے گدّے ہوتے ہیں اس گدے سے اتر کر نماز پڑھنی چاہیے 

آپ علیہ الرحمه مزید فرماتے ہیں 

اگر کسی عذر کے سبب پیشانی زمین پر نہیں لگا سکتا ، تو صرف ناک سے سجدہ کرے پھر بھی فقط ناک کی نوک لگنا کافی نہیں بلکہ ناک کی ہڈی زمین پر لگنا ضرور ہے

(بہار شریعت جلد اول صفحہ 518 517  مجلس المدینة العلمیة کراچی ) 

واللّٰه و رسوله عز و جل و ﷺ بالصواب

✍️کتبه محمد ارشاد احمد رضوی اتردیناج پور بنگال الھند

الجواب صحیح والمجیب مصیب حضرت علامہ مفتی بیت اللہ رضوی (خادم التدریس جامعہ عربیہ اہلسنت مصباح العلوم خلیل آباد یوپی)

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ