Headlines
Loading...
منَ الجِنۃِ و الناس کو بفتحِ الجیم پڑھ دیاتو کیا حکم ہے

منَ الجِنۃِ و الناس کو بفتحِ الجیم پڑھ دیاتو کیا حکم ہے


کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ اگر نماز میں منَ الجِنۃِ و الناس کو بفتحِ الجیم پڑھ دیاتو کیا حکم ہے 

الجواب بعون الملک الوھاب

صورتِ مسئولہ میں نماز ہوگئی اعادہ کی حاجت نہیں

منیۃ المصلی میں ہے

لو قرا من الجِنۃِ والناس بفتحِ الجیم 

یعنی اگر نمازی نے من الجِنۃِ و الناس کو بفتحِ الجیم (منَ الجَنۃِ و الناس ) پڑھ دیا تو نماز فاسد نہ ہوگی 

غنیۃ المستملی میں ہے لانَّ التغییرَ فی الاعرابِ اذا لم یکن اعتقادہ کفرًا لاتَفسدُ بالاتفاقِ مع انَّ ماخذ الاشتقاقِ واحد

یعنی اعراب میں ایسی تبدیلی واقع ہوجانا جس کا اعتقاد کفر نہ ہو اس سے بالاتفاق نماز فاسد نہیں ہوتی حالانکہ دونوں کا ماخذِ اشتقاق ایک ہی ہے 

غنیۃ المستملی فی شرح منیۃ المستملی ص ۴۹۲ (المکتبۃ الاشرفیہ )

والله تعالیٰ اعلم بالصواب 

کتبہ محمد عمار رضا قادری رضوی متعلم دورۃ التخصص فی الفقہ الحنفی جامعہ سعدیہ عربیہ کاسرگوڈ کیرلا ۳ ربیع الغوث ۱۴۴۴ ھ بروز  یکشنبہ

الجواب صحیح محمد اشفاق احمد رضوی مصباحی صدر شعبۂ افتاء  جامعہ سعدیہ کیرلا

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ