Headlines
Loading...
عورت سے یہ کہنا کہ  اب میں تجھےنہیں رکھونگا تو کیا حکم ہے؟

عورت سے یہ کہنا کہ اب میں تجھےنہیں رکھونگا تو کیا حکم ہے؟


السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

📜سـوال__________↓↓↓

کیا فرماتے ہیں علمائے دین شرع متین میں کے زید اور ہندہ کےدرمیان تو تو میں میں والی بات ہوگئی جس کی وجہ سے ہندہ اپنی ماں کےگھر چلی گئی جب زیداپنی بیوی ہندہ کو لانے کے لئےسسرال گیاتو سسرال والوں نے زید کو خوب مارا پیٹا تو زید تین چار لوگوں کی موجودگی میں بولا میں اب اس عورت کو نہیں رکھونگا زید یہ جملہ بول کر گھر آیا 17سال ہوگیا کیا طلاق واقع ہوءی ہے یا نہیں جواب عنایت فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی

✍️السائل محمداسیر رضوی دیناجپوری

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب

صورت مسٶلہ میں جب تک شوہر طلاق کا اقرار نہ کرلے اس وقت تک طلاق واقع نہ ہوگی جیساکہ فتاوی فیض الرسول میں ہےکہ بیوی کےبارےمیں یہ کہنا کہ میں اس کو نہیں رکھونگا اس جملہ سےطلاق نہیں پڑتی لہذی صورت مسٶلہ میں زید کی بیوی ہندہ پر طلاق نہیں واقع ہوٸ اور طلاق یا شوہر کےموت کےبغیر ہندہ کادوسرا نکاح کرنا بھی جاٸز نہیں یاشوہر اپنے گھرسے اپنی بیوی کو نکالے اور بولے کہ اب میں تمکو نہیں رکھونگا چاہے شوہر شراب پیتاہو جیساکہ فتاوی بحرالعلوم میں ہےکہ خالدہ کو گھرسے نکالتےوقت جو الفاظ زید کی زبان سےکہےگۓ ان سے طلاق نہیں پڑتی کہ اس سےطلاق کا ارادہ ظاہر ہوتاہے اور ارادہ سےکچھ نہیں (حمویشرح اشباح میں ہے الفعل لایتم بمجردالنیة)

اس لۓ موجودہ صورت میں زید سےچھٹکارےکی یہی صورت ہےکہ وہ طلاق دےبارضا ورغبت طلاق دے یازبردستی اس سےطلاق کےالفاظ کہلاۓجاٸیں ہر طرح کےطلاق واقع ہوجاتی ہے جیساکہ اللہ تعالی ارشاد فرماتاہے

(سورہ بقرآیت ٢٣٧ بیدہ عقدة النکاح) ترجمہ کنز الایمان یعنی نکاح کاگرہ صرف شوہر کے ہاتھ میں ہے معلوم ہواکہ جب تک شوہر طلاق کااقرار نہ کرلے اس وقت تک طلاق واقع نہیں ہوتی

📓((ماخوذ فتاوی فیض الرسول ج ٢ ص ١١٨))

 ((فتاوی بحر العلوم ج٣ ص ٥٤))

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ حضرت علامہ ومولانا حافظ وقاری محمّد راحت رضا صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی۔(نیپال)

🗓 (٢١)👈صفرالمظفر،۲۴۴۱؁ھ مطابق(۰۸)نومبر ٠٢٠٢؁ء بروز👈اتوار

     شائع سنی مسائل شرعیہ گروپ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ