Headlines
Loading...
پہلی رکعت میں الم ترا دوسری میں سورہ ناس پڑھ دیا تو کیا حکم؟

پہلی رکعت میں الم ترا دوسری میں سورہ ناس پڑھ دیا تو کیا حکم؟



فرض نماز کے پہلی رکعت میں الم ترا پڑھا اور دوسری رکعت میں سورہ ناس پڑھا تو نماز ہوگی یا نہیں؟ 

★السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکتہ★

📜السوال__________↓↓↓ کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں چار رکعت والی فرض نماز میں اگر پہلی رکعت میں الم ترا پڑھا اور دوسری رکعت میں سورہ ناس پڑھا تو ایسی صورت میں نماز ہوجائے گی یا نہیں مدلل جواب عنایت فرمائیں بہت نوازش ہو گی

🖊السائل::👈🏻محمد نورا لہد ی قادری۔۔★

★وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکتہ ★‎

الجواب بعون الملک الوھاب 

جی ہاں بالکل نماز بلا کراہت ہوجائے گی فرائض کی پہلی رکعت میں چند آیتیں  پڑھیں  اور دوسری میں دوسری جگہ سے چند آیتیں پڑھیں اگرچہ اسی سورت کی ہوں تو اگر درمیان میں  دو یا زیادہ آیتیں  رہ گئیں  تو حرج نہیں مگر بلا ضرورت ایسا نہ کرے اور اگر ایک ہی رکعت میں  چند آیتیں  پڑھیں  پھر کچھ چھوڑ کر دوسری جگہ سے پڑھا تو مکروہ ہے اور بھول کر ایسا ہوا تو لوٹے اور چھوٹی ہوئی آیتیں  پڑھے (ردالمحتار)

پہلی رکعت میں  کسی سورت کا آخر پڑھا اور دوسری میں کوئی چھوٹی سورت مثلاً پہلی میں اَفَحَسِبْتُمْ اور دوسری میں  قُلْ هُوَ اللّٰهُ  تو حرج نہیں (عالمگیری)

فرض کی ایک رکعت میں دو سورت نہ پڑھے اور منفرد پڑھ لے تو حرج بھی نہیں بشرطیکہ ان دونوں  سورتوں میں فاصلہ نہ ہو اور اگر بیچ میں ایک یا چند سورتیں  چھوڑ دیں تو مکروہ ہے(ردالمحتار)

پہلی رکعت میں  کوئی سورت پڑھی اور دوسری میں  ایک چھوٹی سورت درمیان سے چھوڑ کر پڑھی تو مکروہ ہے اور اگر وہ درمیان کی سورت بڑی ہے کہ اس کو پڑھے تو دوسری کی قراء ت پہلی سے طویل ہو جائے گی تو حرج نہیں جیسے وَالتِّيْنِ کے بعداِنَّاۤ اَنْزَلْنَا پڑھنے میں حرج نہیں  اور اِذَا جَآءَ کے بعد قُلْ هُوَ اللّٰهُ پڑھنا نہ چاہیے (درمختار وغیرہ)

قرآن مجید اُلٹا پڑھنا کہ دوسری رکعت میں پہلی والی سے اوپر کی سورت پڑھے یہ مکروہ تحریمی ہے مثلاً پہلی میں  قُلْ يٰۤاَيُّهَا الْكٰفِرُوْنَۙ۰۰۱ پڑھی اور دوسری میں  اَلَمْ تَرَ كَيْفَ (درمختار)

اس کے لیے سخت وعید آئی عبداﷲ بن مسعود رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں جو قرآن اُلٹ کر پڑھتا ہے کیا خوف نہیں  کرتا کہ اﷲ اس کا دل اُلٹ دے

(📗حوالہ بہارشریعت حصہ سوم صفحہ ۵۵۱)

 واللہ ورسولہ اعلم بالصواب

کتبہ حضرت علامہ مولانا محمد مشاہد رضا قادری رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی و النورانی دارالعلوم شہید اعظم دولہا پور انیٹا تھوک ضلع گونڈہ

 🗂 مؤرخہ:👈(۰۹) رمضان المبارک ۱۴۴۱؁ھ

شائع کردہ !!!سنی مسائل شرعیہ گروپ 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ