Headlines
Loading...
نماز قضا ہوجاۓ تو کیا قضا نماز پڑھنا ضروری ہے یا نہیں

نماز قضا ہوجاۓ تو کیا قضا نماز پڑھنا ضروری ہے یا نہیں

السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر سفر میں نماز قضا ہوجاۓ تو کیا قضا نماز پڑھنا ضروری ہے یا نہیں یا معاف ہے ؟؟؟

المستفتی محمد زاھد کلیان مہاراشٹر 
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب

سفرہوحجرکسی بھی صورت میں نماز معاف نہیں جتنی نمازیں قضاء ہوئیں ہیں سب کااداکرناضروری ہے فرض کی قضافرض واجب کی قضا واجب ہے سنت کی قضا نہیں البتہ اگراسی روزکی فجرقضاقبل زوال پڑھےتوسنت بھی پڑھے جیسا کہ بہار شریعت میں ہے کہ فرض کی قضا فرض ہے اور واجب کی قضا واجب اور سنت کی قضا سنت یعنی وہ سنتیں جن کی قضا ہے مثلاً فجر کی سنتیں جبکہ فرض بھی فوت ہوگیا ہو اور ظہر کی پہلی سنتیں جب کہ ظہر کا وقت باقی ہوہاں اس کی نماز سفر میں قضا ہوئی ہے تو قضا بھی قصر کی پڑھے گا مثلا عشاء کی نماز قضا ہوگئی تو چار رکعات کی جگہ صرف دو ہی پڑھے گا جیسا کہ بہار شریعت میں ہے کہ جو نماز جیسی فوت ہوئی اس کی قضا ویسی ہی پڑھی جائے گی، مثلاً سفر میں نماز قضا ہوئی تو چار رکعت والی دو ہی پڑھی جائے گی اگرچہ اقامت کی حالت میں پڑھے اور حالت اقامت میں فوت ہوئی تو چار رکعت والی کی قضا چار رکعت ہے اگرچہ سفر میں پڑھے البتہ قضا پڑھنے کے وقت کوئی عذر ہے تو اس کا اعتبار کیا جائے گا، مثلاً جس وقت فوت ہوئی تھی اس وقت کھڑا ہو کر پڑھ سکتا تھا اور اب قیام نہیں کر سکتا تو بیٹھ کر پڑھے یا اس وقت اشارہ ہی سے پڑھ سکتا ہے تو اشارے سے پڑھے اور صحت کے بعد اس کا اعادہ نہیں حوالہ بہار شریعت ج ۱ ح ۴ ص ٧٠٣ تا ٧٠٤ ناشر مکتبہ المدینہ دعوت اسلامی

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 

از قلم فقیر محمد اشفاق عطاری ۱۳ صفر المظفر ۱۴۴۲ ہجری ۱ اکتوبر ۲۰۲۰ عیسوی بروز جمعرات

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ