
سوال کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جو عوام الناس میں مشہور ذوالفقار تلوار ہے (یعنی دو مونہ یا کٹی ہوئی شکل والی) کیا وہی حضرت علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ الکریم کی اصل ذوالفقار ہے یا نہیں؟
المستفی مولانا صغیر احمد کلینجر
الجواب بعون الملک الوہاب
ذوالفقار وہ مشہور تلوار ہے جو غزوۂ بدر میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو غنیمت کے طور پر ملی، پھر آپ ﷺ نے اسے امیر المؤمنین حضرت علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ الکریم کو عطا فرمایا یہ بات معتبر کتب تاریخ و سیرت سے ثابت ہے
1️⃣ البدایہ والنہایہ (ابن کثیر)
>«وَكَانَتْ ذُو الْفَقَارِ سَيْفًا لِرَسُولِ اللَّهِ ﷺ أَخَذَهُ يَوْمَ بَدْرٍ مِنَ الْغَنِيمَةِ ثُمَّ صَارَ إِلَى عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ»
(البدایہ والنہایہ ج 4 ص 38)
ترجمہ: ذوالفقار رسول اللہ ﷺ کی تلوار تھی جو بدر کے دن غنیمت میں آئی، پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پاس پہنچی
2️⃣ النہایہ فی غریب الحدیث (ابن اثیر)
>«الذو الفقار سيف رسول الله ﷺ سمّي به لأن فيه حَزوزًا صِغارًا حسانًا على متنه وليس كما يظنّه الناس أنه ذو شعبتين.»
(النہایہ فی غریب الحدیث مادہ: فقر)
ترجمہ: ذوالفقار رسول اللہ ﷺ کی تلوار تھی اس کا نام اس لیے رکھا گیا کہ اس کی دھار یا پشت پر چھوٹی چھوٹی خوبصورت لکیریں تھیں یہ ویسا نہیں جیسا لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ دو شاخوں والی تھی
خلاصہ
ذوالفقار یقینا رسول اللہ ﷺ کو بدر سے ملی اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کو عطا ہوئی
مگر اس کی مشہور دو مونہ یا کٹی ہوئی شکل کا کوئی معتبر ثبوت نہیں
اصل وجہ تسمیہ یہ ہے کہ اس کی دھار پر باریک لکیریں (فقار) تھیں نہ کہ آگے سے شاخ دار ہونا
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
العبد خاکسار ناچیز محمد شفیق رضا رضوی خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمت اللہ علیہ بس اسٹاپ کشنپور فتحپور الھند
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ