Headlines
Loading...
 السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکتہ*
*🖋سوال* کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ قبر میں عہد نامہ رکھنا کیسا ہے جیسا کہ ایک بدبخت کہتا ہیں کہ رکھنا صحیح نہیں ہیں برائے مہربانی مکمل طور پر جواب عنایت فرمائے کرم ہوگا فقط والسلام
*سائل* محمد حسن رضا

*وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ*

*🖊 الجواب بعون الملک الوھاب* علامہ صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں شجرہ یا عہد نامہ قبر میں رکھنا جائز ہے اور بہتر یہ ہے کہ میت کے مونھ کے سامنے قبلہ کی جانب طاق کھود کر اس میں رکھیں، بلکہ درمختار میں کفن پر عہد نامہ لکھنے کو جائز کہا ہے اور فرمایا کہ اس سے مغفرت کی امید ہے اور میت کے سینہ اور پیشانی پر بسم اللہ الرحمن الرحیم لکھنا جائز ہے۔ ایک شخص نے اس کی وصیت کی تھی، انتقال کے بعد سینہ اور پیشانی پر بسم اللہ شریف لکھ دی گئی پھر کسی نے انھيں خواب میں دیکھا، حال پوچھا؟ کہا: جب میں قبر میں رکھا گیا،عذاب کے فرشتے آئے، فرشتوں نے جب پیشانی پر بسم اللہ شریف دیکھی کہا تو عذاب سے بچ گیا۔ (درمختار، غنیہ، عن التاتار خانیہ) *(بہار شریعت ح ۴جنازہ کا بیان)*
🖊مگر یاد رہے کہ روشناٸی یا قلم سے نہیں لکھنا ہے بلکہ انگلی لکھیں ہاں اگر کافور سے لکھ دیں تب بھی کوٸی حرج نہیں اور عورت کو محارم ہی لکھ سکتے ہیں غیر محارم کو لکھنا جاٸز نہیں. *(بہار شریعت ح ۴جنازہ کا بیان)* واللہ اعلم بالصواب

               *کتبہ*
الفقیر *تاج محمد* حنفی قادری واحدی
۱۵/محرم الحرام ۱۴۴۱ھ اتوار
اسلامی معلومات گروپ 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ