Headlines
Loading...
کیا خود اپنا نکاح پڑھا سکتے ہیں

کیا خود اپنا نکاح پڑھا سکتے ہیں

السَلامُ عَلَيْكُم وَ رَحْمَةُ اَللهِ وَ بَرَكاتُهُ‎

علمائے کرام و مفتیان عظام کی بارگاہ میں ایک سوال : مثلا مولانا بکر اگر اپنے نکاح خود پڑھا سکتے ہے کہ نہیں یعنی اپنا نکاح خود پڑھا سکتے ہیں کہ نہیں اگر پڑھا سکتے ہیں تو ؟ معہ دالائل و حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں ۔

المستفتی : محمد غلام دستگیر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وعلیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
جواب لڑکا لڑکی دو مسلمان مرد گواہ کے موجودگی میں یا ایک مسلمان مرد دو عورت کے موجودگی میں خود پڑھا سکتے ہیں اس کی صورت یہ ہوسکتی ہے کہ خطبہ مسنونہ پڑھنے کے بعد لڑکا لڑکی کی طرف متوجہ ہوکر کہے کہ میں نے آپ سے اتنے مہر کے بدلہ نکاح کیا اور وہ جواب میں کہے کہ میں نے قبول کیا تو نکاح منعقد ہوجائے گا جیسا کہ شرح وقایہ میں ہے کہ " النكاح هو ينعقد بايجاب و قبول لفظهما ماض كزوجت تزوجت " اھ اور اسی آگے ہے کہ " قولهما داد پذیرفت بلا میم بعد دادی و پذیرفتی ای اذا قیل للمراة خویشتن را بزنی بفلان دادی فقالت داد ثم قیل للاخر پذیرفتی فقال پذیرفت بحذف المیم یصح النکاح " اھ ( شرح وقایہ ج 2 ص 5 / 6 )

واللہ اعلم باالصواب
مفتی کریم اللہ رضوی صاحب 
اسلامی معلومات گروپ 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ