Headlines
Loading...
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

علماءکرام کےبارگاہ میں اک سوال کہ کیا بدھ اور سنیچرکوناخن نہیں کاٹ سکتے ہیں جواب عنایت فرماٸیں مہربانی ہوگی 
ساٸل👈محمدمحمودعالم قادری تنویری چشتی نیپالی

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب

نا خن تراشوانےکےمتعلق بہت سی حدیثیں واردہیں ایک حدیث میں ہفتہ کےدن سےجمعہ کےدن تک ہردن ناخن ترشوانےکی برکت بتائی گئی ہےلیکن ایک حدیث شریف میں بدھ کےدن ناخن ترشوانےکی ممانعت کی گئی ہے یعنی نہ کاٹنا بہتر ہے اور اگر کاٹ لیا تو گناہ بھی نہیں ہاں اگر چالیس دن بدھ کوپورے ہو رہے ہیں تواب کا ٹنا واجب ہےجیسا کہ سرکاراعلیٰ حضرت عظیم البرکت فاضل بریلوی ربہ القوی تحریرفرماتےہیں "ناخن کاٹنےسےمتعلق کسی کوئی ممانعت نہیں اس لئے دن کی تعیین یا منع میں کوئی حدیث ثابت نہیں ، یوم الاربعاء ممانعت کی حدیث دونوں ضعیف ہیں، اگر روز چہارشنبہ وجوب کا دن آجائے مثلا انتالیس ۳۹ دن سے نہیں تراشے تھے آج بدھ کو چالیسواں دن ہے اگرآج بھی نہیں تراشتا تو چالیس دن سے زائد ہوجائیں گے اور یہ ناجائز ومکروہ تحریمی ہے

کما فی القنیۃ والہندیۃ وغیرہما

(جیسا کہ قنیہ اور ہندیہ وغیرہ میں ہے۔ ت) تو اس پر واجب ہوگا کہ بدھ کے دن تراشے لیکن اگر حالت سعت واختیار کی ہے تو بدھ کے دن نہ تراشنا مناسب کہ جانب خطر کو ترجیح رہتی ہے۔ اور حدیث اگر چہ ضعیف ہے مگر حدیث صحیح 

صحیح بخاری وقد قیل 
 (اور بیشک اس بارے میں کہا گیا ہے) اس کی مؤید ہے

فتاوی رضویہ شریف جدید جلد 22صفحہ 144

            واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

             محمدافسررضاحشمتی سعدی عفی 

                 ۔اسلامی معلومات گروپ 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ