Headlines
Loading...
وہابی دیوبندی کو امام بنانا کیسا ہے

وہابی دیوبندی کو امام بنانا کیسا ہے

السلام علیکم ورحمةاللہ وبرکاہ
کیا فرماتے ھیں علما ٕکرام اس مسٸلہ کے بارے میں کہ
دیوبندی وہابی کو امام بنانا اور اسکی اقتداء میں نماز پڑھنا کیسا ہے؟
سائل انوار احمد 
؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب اللھم ھدایة الحق والصواب
 دیوبندی وہابی اپنے عقاٸد کفریہ کی بنا ٕ پر بحکم شریعت اسلامیہ کافر ومرتد اور بیدین ھیں۔ان کےپیچھے نمازپڑھنا جائزنہیں ۔نماز پڑھنے والے پر توبہ لازم ھے ۔
جیساکہ حضور بدرملت ودین علامہ بدرالدین احمد قادری علیہ الرحمة والرضوان بحوالہ فتاوی حسام الحرمین اور الصوارم الھندیة تحریر فرماتے ھیں کہ دیوبندی وہابی اپنے عقاٸد کفریہ کے سبب کافر ومرتد اور بیدین ھیں۔
انکے پیچھے نماز ہرگز نہ ھوگی اور پڑھنے والا سخت گنہگار ھوگا ۔
اور تصدیق میں فضیلة الشیخ شمس الحکماء استاذالاساتذہ علامہ محمد نعیم الدین صدیقی رضوی علیہ الرحمہ نے بھی یہی فرمایا ھے ۔
امام محقق علی الاطلاق علامہ عبدالحق محدث دھلوی رضی اللہ تعالی عنہ فتح القدیر شرح ھدایہ میں ہمارے تینوں أٸمہ مذھب یعنی امام اعظم اور امام ابو یوسف اور امام محمد رضی اللہ تعالی عنھم سے نقل فرماتے ھیں ،،
لَا تَجُوزُ الصّلوٰةُ خَلفَ اَھلِ الھَوَا ٕ
یعنی بد مذھبوں کے پیچھے نماز جاٸز نہیں ،،۔
حضور شیخ الاسلام والمسلمین امام المتکلمین اعلیحضرت امام احمد رضاخان قادری برکاتی محدث بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ فتاوی رضویہ جلد سوم صفحہ ٢٣٥ میں تحریر فرماتے ھیں ،،کہ دیوبندی عقیدے والوں کے پیچھے نماز باطل محض ھے ھوگی ہی نہیں فرض سر پر رھے گا اور ان کے پیچھے پڑھنے کا شدید عظیم گناہ ،،
علاوہ صورت مسٶلہ میں اگرآپ کو سنّی مسلمان لاٸق امامت نہ مل سکے تو آپ اپنی نماز تنہا پڑھیں
اور کسی دیوبندی ۔وہابی ۔مودودی تبلیغی وغیرہ بد دین کی اقتدأ میں ہرگز نماز نہ پڑھیں ورنہ فرض آپ کے ذمہ باقی رھے گا اور برآں آپ پر شدید گناہ کا وبال رھے گا ۔

فتاوی فیض الرسول جلد اول باب الامامة صفحہ ٢٨٧

اور حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ علامہ امجد علی علیہ الرحمةوالرضوان بھی اسی کے مثل بیان فرمایا ھے۔

 فتاوی امجدیہ جلد اول باب الامامة صفحہ ١٠٨
اورآگے اسی کتاب میں ارشاد فرمایا،،
  فرقہ غیر مقلد گمراہ وبدین و مبتدع ھے اور اھلسنت سے خارج ھے ۔
علامہ سید احمد طحطاوی رضی اللہ تعالی عنہ حاشیہ درمختار میں فرماتے ھیں ،، من شذ عن جمھور اھل الفقہ والعلم والسواد الاعظم فقد شذ فیما یدخلہ فی النار فعلیکم معاشر المٶمنین باتباع الفرقة الناجیة المسماة باھل السنة والجماعة فان نصرةاللہ تعالی وحفظہ و توفیقہ فی موافقتھم وخذلانہ وسخطہ فی مخالفتھم و ھٰذہ الطاٸفة الناجیة قد اجتمعت الیوم فی مذاھب اربعة وھم الحنفیون والمالکیون والشافعیون والحنبلیون رحمھم اللہ تعالی ومن کان خارجا عن ھٰذہ الاربعة فی ھٰذہ الزمان فھو من اھل البدعة والنار ،،

اور بد مذھب کوامام بنانا نا جاٸز وگناہ کہ امام بنانا تعظیم ھے اور اھل بدعت کی تعظیم حرام ھے ۔
حدیث شریف میں فرمایا ،، من وقر صاحب بدعة فقد اعان علی ھدم الاسلام ،،
جس نے بد مذھب کی توقیر کی اس نے اسلام ڈھانے پر مدد کی ۔

غنیہ شرح منیہ میں ھے ،، المبتدع فاسق من حیث الاعتقاد وھو اشد من الفسق من حیث العمل لان الفاسق من حیث العمل یعترف بانہ فاسق ویخاف و یستغفر بخلافالمبتدع
اور صغری میں ھے یکرہ تقدیم الفاسق کراھة تحریم وعندمالک لا یجوز وھو روایة عن احمد وکذا المبتدع اور ردالمحتار میں ھے المبتدع تکرہ امامتہ بکل حال ۔

اورطحطاوی علی الدر میں ھے ،، الکراھة فیہ تحریمة علی ما سبق
اور اس غیر مقلد کا مقلدین پر طعن کرنا فسق عملی ھے اور فاسق کو امام بنانا ناجاٸزھے کما مرّ ،،
 حضور مفتٸ اعظم ھند علیہ الرحمةوالرضوان اسی کے مثل فرماتے ھیں ،، امام سنی صحیح العقیدة ھو وہابی وغیرہ بد مذھب نہ اوراگر وہ بد مذھب ھے تو اس کے پیچھے نماز پڑھنا گناہ ھے اور اس کی بد مذہبی معاذاللہ کفر تک پہونچی ھوٸ ھو جیسے آج کل کے وہابی اور قادیانی وغیرھم جب تو اس کے پیچھے نماز ہی باطل ھے ،،

 فتاوی مصطفویہ صفحہ ٢٠٧

ھکذا فی نظام شریعت صفحہ٢٦٦
وھکذا قانون شریعت صفحہ ١٠٧

ان تمام باتوں سے واضح ھوگیا کہ وہابی دیوبندی کے پیچھے نماز ناجاٸز وگناہ ھے ۔

اگر کسی نے مسلمان سمجھ کر اس کے پیچھے نماز پڑھی تو اس پرتوبہ اور تجدید ایمان اوراگر شادی شدہ ھے تو تجدید نکاح لازم ھے اور جتنی نمازیں اس کی اقتدا ٕمیں پڑھی گٸیں سب کی قضا لازم ھے ۔

جیساکہ جبل العلم شیخ الاساتذہ علامہ محمدیونس نعیمی علیہ الرحمة والرضوان ارشاد فرماتےھیں ،،
مسلمانوں نے وہابی کے پیچھے اس کی وہابیت جانتے ھوۓ مسلمان اعتقاد رکھ کر نماز (جنازہ) ادا کی تو کفر ھے علی الاعلان توبہ تجدید ایمان ونکاح ضروری ھے اور اگر وہابی امام کو مرتد وبد مذھب سمجھتے ہوۓ پڑھی تو فسق ھے علانیہ توبہ لازم ھے یہی حکم وہابی یا صلح کل کی نماز(جنازہ) پڑھنے کا بھی ھے ۔
 فتاوی فیض الرسول جلد اول صفحہ ٤٤١

وھو سبحانہ تعالی اعلم بالصواب

؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛

کتبه

العبد محمد عتیق الله صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ
٢٦ ربیع الاول ١٤٤١ ھجری
 ٢٤ نومبر ٢٠١٩ عیسوی
اســـــلامی مـــعــلـومات گــروپ 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ