Headlines
Loading...
786/92/ لکھنا از روئے شرع کیسا ہے

786/92/ لکھنا از روئے شرع کیسا ہے


            اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

کیا فرماتے ہیں علماٸے دین و مفتیانِ شرع متین اس بارے میں کہ ﷽ کا جو عدد نکلتا ہے 786 یہ لکھنا کیسا ہے ؟ اور کیا اس سے برکت حاصل ہوتی ہے ؟مہربانی فرماکر مع حوالہ جواب عنایت کریں

ساٸل ایم۔ کے۔ رضا صدیقی اسمٰعیلیدارالعلوم اھلِسنّت ضیاٸے رضا، الجامعة الاسمٰعیلیہ، مسولی شریف، ضلع بارہ بنکی، یوپی، الھند
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
             وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

                الجوابـــــ بعون الملکـــــ الوھاب

786 لکھنا جائز و درست ہے اسی طرح فتاویٰ فقیہ ملت میں ہے کہ اسلاف کرام اور بزرگان دین کا یہ طریقہ رہا کہ وہ جب بھی کچھ لکھتے یا کتاب وغیرہ تصنیف کرتے تو تبرکا اسے اللہ و رسول کے نام سے شروع کرتے اللہ تعالی کی حمد بیان کرتے اور حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم پر درود و سلام بھیجتے مگر بعد میں بے ادبی سے بچانے کے لئے جس طریقے سے خط وغیرہ کی ابتداء میں بسم اللہ الرحمن الرحیم کے بجائے ان کے اعداد 786 کے لکھنے کا رواج تبرکا ہوا اسی طرح 92 اور 917 کے لکھنے کی بھی ابتداء ہوئی پھر جس جگہ بے ادبی کا اندیشہ نہیں وہاں بھی لوگ لکھنے لگے اور جو چیز تبرکا لکھی جاتی ہے وہ ضروری نہیں ہوتی لہذا بسم اللہ الرحمن الرحیم کا عدد 786 لکھنے کے بعد 92 اور 917 لکھنا ضروری نہیں صرف جائز و مستحن ہے ( فتاوی فقیہ ملت جلد 1 صفحہ نمبر 328 )

                واللہ تعالیٰ اعلم باالــــــصـــــواب

کتبـــــــــــــــــــــــــہ ناچیزمحمد شفیق رضا رضوی خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمۃ اللہ علیہ بس اسٹاپ کشن پور الھند

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ