Headlines
Loading...
فاتحہ خوانی کا ثبوت حدیث کی روشنی میں؟؟؟

فاتحہ خوانی کا ثبوت حدیث کی روشنی میں؟؟؟


             السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

آپ کی بارگاہ میں میرا سوال ہے کہ اہل حدیث کے مولانا توصیف کہتے ہیں کہ تیجا دسواں بیسواں چالیسواں ۔۔ برسی ۔۔اگر نبی ﷺ‎ سے ثابت نہیں تو سنی لوگ کیوں کرتے ہیں براے کرم تفصیلا حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمایں۔۔۔۔

         محمد شفاعت رضا خان جموں و کشمیر
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
           وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

            الجوابـــــ بعون الملکـــــ الوھاب

تیجہ دسواں بیسواں چالیسواں سالانہ میں مرحوم کو ایصال ثواب پہنچانا درست ہے اور یہ احادیث طیبہ سے ثابت ہے جیسا کہ حدیث پاک میں ہے عن سعد بن عبادۃ قال یا رسول اللہ عن ام سعد ماقت فای الصداقتہ افضل قال الماء فحفر بئر او قال ھندہ لام سعد یعنی کہ حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ انھوں نے حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے عرض کیا کہ سعد کی ماں کا انتقال ہو گیا ہے ان کے لئے کون سا صدقہ افضل ہے سرکار نے فرمایا کہ پانی تو آپ نے کنواں کھدوایا اور کہا کہ سعد کی ماں کے لئے ہے یعنی اس کا ثواب ان کی روح کو پہنچے (ابو داؤد باب الزکاۃ جلد اول صفحہ 236 مثکواۃ صفحہ 199)اس حدیث پاک سے ثابت ہو گیا کہ کھانا یا شیرینی وغیرہ سامنے رکھ کر فاتحہ پڑھنا جائز ہے اس لئے کہ صحابی رسولﷺ نے اشارہ قریب کا غلط استعمال کرتے ہوئے فرمایا ھذہ لام سعد جس سے معلوم ہوا کہ کنواں ان کے سامنے تھا اور سراج الھند حضرت شاہ عبد العزیز محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں طعامے کہ ثواب آں نیاز حضرت امامین نمایند بر آں فاتحہ قل درود خواندن بترک می شود وخوردن بسیار خوب است.. یعنی جس کھانے پر امام حضرات حسنین کی نیاز کریں اس پر فاتحہ قل اور درود شریف پڑھنا باعث برکت ہے اور اس کا کھانا بہت اچھا ہے (فتاوٰی عزیزیہ جلد اول صفحہ نمبر 48)اور تحریر فرماتے ہیں اگر مالیدہ وشیر برنج بنا کر فاتحہ بزرگے بقصد ایصال ثواب بروح ایشیاں پختہ بخوراند جائز است مضائقہ غنیمت یعنی مالیدہ اور چاول کی کھیر کسی بزرگ کی فاتحہ کے لئے ایصال ثواب کی نیت سے پکا کر کھلا دے تو جائز ہے کوئی مضائقہ نہیں (فتاوٰی عزیزیہ جلد اول صفحہ نمبر 50)اور خود دیوبندیوں کے پیر دادا پیر حاجی امداد اللہ مہاجر مکی کے نزدیک بھی کھانا شیرینی وغیرہ پر فاتحہ پڑھنا جائز ہے وہ لکھتے ہیں بلکہ اگر کوئی مصفحت باعث تقید بیئت کزائیہ ہے تو کچھ حرج نہیں جیسا کہ مصلحت نماز میں سورۃ خاص معین کرنے کو فقہائے محققین نے جائز رکھا ہے اور تہجد میں اکثر مشائخ کا معمول ہے اور تعامل سے یوں معلوم ہوتا ہے کہ ملف میں تو یہ عادت تھی کہ کھانا پکا کر مسکین کو کھلا دیا اور دل میں ایصال ثواب کی نیت کر لی مشاخرین نے یہ ینال کیا کہ جیسے نماز میں نیت ہر چند دل سے کافی ہے مگر موافقت قلب ونسان کے لئے عوام کو زبان سے کہنا بھی مستحن ہے اسی طرح اگر زبان سے کہ لیا جائے کہ یا اللَّه اس کھانے کا ثواب فلاں شخص کو پہنچ جائے تو بہتر ہے پھر کسی کو خیال ہوا کہ لفظ اس کا مشار الیہ اگر رہ پرہ موجود ہو تو زیادہ استقاء قلب ہو تو کھانا رو برو لانے لگے کسی کو یہ خیال ہوا کہ یہ ایک دعا ہے اس کے ساتھ اگر کچھ کلام الہی بھی پڑھا جائے تو قبولیت کی امید ہے کہ اس کلام کا ثواب بھی پہنچ جائے کہ جمع بین العباد تین ہے چہ خوش بودبرآید بیک کر شمہ دکار قرآن کی بعض سورتیں بھی جو لفظوں میں مختصر اور ثواب میں بہت زیادہ ہے پڑھی جانے لگے کسی نے خیال کیا کہ دعا کے لئے رفع یدین سنت ہے ہاتھ بھی اٹھانے لگے کسی نے خیال کیا کھانا جو مسکین کو دیا جائے اس کے ساتھ پانی دینا بھی مستحن ہے کہ پانی پلانا بھی بہت بڑا ثواب ہے اس پانی کو بھی کھانے کے ساتھ رکھ لیا پس ہیئت کزائیہ حاصل ہو گئی (فیصلہ ہفت صفحہ نمبر 6) اور حاجی صاحب آگے لکھتے ہیں گیارہویں شریف حضرت غوث اعظم قدس سرہ اور دسواں بیسواں چہلم وششماہی و سالانہ وغیرہ اور توشہ اور شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ، اور سہ منی اور شاہ بو علی قلندر رحمۃ اللہ علیہ و حلوائے شب برات و دیگر ثواب کے کام اسی قائدہ پر مبنی ہے (فیصلہ ہفت مسئلہ نمبر 7)(بحوالہ فتاویٰ فقیہ ملت جلد اول 287/288)

                واللہ تعالیٰ اعلم باالــــــصـــــواب

کتبـــــــــــــــــــــــــہ ناچیز محمد شفیق رضا رضوی خطیب و امام سنی مسجد حضرت منصور شاہ رحمۃ اللہ علیہ بس اسٹاپ کشن پور الھند

3 تبصرے

  1. آپ لوگوں میں دینی غیرت ختم ہو چکی ہے جس کی وجہ سے اپ ی مرضی کا دین لوگوں کے سامنے پیش کرتے ہیں کیا آپ کو اللہ تعالیٰ سے ڈر نہیں لگتا کوئی ایسی حدیث جس میں یہ کام نبی یا نبی کے صحابہ نے کیا ہو اپ ی طرف سے دین کی غلط تشریح کر کے امت کے ایمان خراب کر رہے ہیں شرم آنی چاہیے آپ کو۔

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. اس کا مطلب اپ شاہ عبد العزیز محدث دہلوی کو غلط تشریح کرنے والا بتارہے ہو واہ

      حذف کریں
  2. حدیث سے پتہ چلتا ہے کی مرحوم کے لیے صدقہ کرنا جائز ہے ! فاتحہ تو صدقۃ میں نہیں آتا فاتحہ تو ایصال ثواب میں آتا ہے اللہ اکبر صدقۃ والے حدیث کا ایصال ثواب کے ساتھ کیا تعلق۔

    میں خود بریلوی ہوں لیکِن اب سمجھ آ رہا ہے بریلوی کتنے مطلبی ہیں، جو دل میں آئے وہی جائز ہے

    جواب دیںحذف کریں

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ