Headlines
Loading...
 کیا بیوی اپنے شوہر کا نام لے سکتی ہے

کیا بیوی اپنے شوہر کا نام لے سکتی ہے


             السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ  

کیا فرماتے ہیں علماٸے کرام و مفتیان کرام اس مسٸلہ کے بارے میں کہ کیا بیوی اپنے شوہر کا نام لے سکتی ہے اس کے نام سے بلا سکتی ہے قرآن یا حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں نوازش ہوگی (ویب سائٹ پے تلاش کئیے جواب نہیں ملا حضور رہنمائی فرمائیں

             سائل گوہر علی رام نگر بارہ بنکی 
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
            وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

              الجوابـــــ بعون الملکـــــ الوھاب

عورت کو اپنے شوہر کا نام لیکر پکارنا جائز تو ہے لیکن خلاف ادب ہے جیسے بیٹا کو اپنے والد کو نام لیکر پکارنا یہ خلاف ادب ہے📚 فتاوی عالمگیری میں ہے کہ يکره ان يدعوا الرجل اباه والمراءة زوجها باسمه.مرد کو اپنے باپ کا نام لیکر یا عورت کو اپنے شوہر کا نام لیکر پکارنا خلاف ادب ہےاور اسی طرح سے حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حکیم مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ والرضوان بہار شریعت میں فرماتے ہیں:باپ کو اس کا نام لے کر پکارنا مکروہ ہے ،کہ یہ ادب کے خلاف ہے۔ اسی طرح عورت کو یہ مکروہ ہے، کہ شوہر کو نام لے کر پکارے٬ بعض جاہلوں میں یہ مشہور ہے کہ عورت اگر شوہر کا نام لے لے تو نکاح ٹوٹ جاتا ہے۔ یہ غلط ہے شاید اسے اس لیے گڑھا ہو کہ اس ڈر سے کہ طلاق ہوجائے گی شوہر کا نام نہ لے گی(بہار شريعت حصہ شانزدہم نام رکھنے کا بیان)✒️ لہذا نام لینے کے بجائے کوئی القابات سے یا کوئی نیت سے پکارے

               واللہ تعالیٰ اعلم باالــــــصـــــواب

      کتبـــــــــــــــــــــــــہ ناچیز محمد شفیق رضا رضوی

               اســـلامی مـــعلــومـات گـــــروپ 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ