Headlines
Loading...
ماں سے دودھ بخشوانا عند الشرع کیسا ہے؟؟؟

ماں سے دودھ بخشوانا عند الشرع کیسا ہے؟؟؟


             السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ 

علامائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کیا فرماتے ہیں، ماں کا دودھ بخشوانا کیسا ہے، نہیں بخشوایا تو روح نہیں نکلے گی اٹک جائےگی قبر میں عزاب ہوگا اس کی شرعی اصل کیا ہے جواب عنایت فرمائیں بہت مہربانی ہوگی

       سائل۔ محمد رضا رضوی اورنگ آباد بہار
۔......................................................................
        وعلیکم السلام ورحمت اللہ وبرکاتہ 

*الجواب* شریعت میں دودھ پلانیوالی کا دودھ پینے والے پر کوئ مطالبہ نہیں اس لئے دودھ بخشوانا کوئ شرعی حکم نہیں اس کے علاوہ بھی اولاد پر ماں کے بے شمار حقوق ہیں انتقال کے بعد حقوق کے ادائیگی کی یہی صورت ہے کہ ان کے حق میں دعائے خیر اور ان کیلئے ایصال ثواب کرے وغیرہ( فتاویٰ بحرالعلوم جلد 2 صفحہ 79 کتاب الجنائز) ماں سے دودھ بخشوانے کو ضروری سمجھنا جاہلانہ خیال ہے کیوں کہ اپنے بچوں کو دودھ پلانا ماں کا حق ہے تو مائیں دودھ پلاکر اپنا حق ادا کرتی ہیں نہ یہ کہ بچوں پر قرض کا بوجھ ڈالتی ہے البتہ بچہ پر یہ ان کا احسان ہے کہ جس کی وجہ سے اللہ نے ان کا مرتبہ بہت اونچا کردیا ہے اور اولاد کو بھی حسن سلوک کا حکم دیا ہے( ماہنامہ کنزالایمان دہلی صفحہ 18مارچ 2015)(بحوالہ ضیاء شریعت جلد 1 صفحہ 199 )

                 واللہ اعلم باالصواب 

کتبـــــــــــــــــــــــــہ محمد ریحان رضا رضوی فرحاباڑی ٹیڑھاگاچھ وایہ بہادر گنج ضلع کشن گنج بہار انڈیا

            اســـلامی مـــعلــومـات گـــــروپ 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ