Headlines
Loading...
نماز میں تکبیر سے پہلے کھڑا ہونا کیسا ہے؟؟؟

نماز میں تکبیر سے پہلے کھڑا ہونا کیسا ہے؟؟؟


              السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 

تمام اھلسننت کے علماء کرام کو آپ حضرات کی بارگاہ میں میرا سوال یہ ہے کہ نماز کے تکبیر سے پہلے کھڑا ہونا کیسا ہے مکمل دلیل کے ساتھ وجاہت فرمائے مہربانی ہوگی. 
           
             طالب محمد ساجد رضا قادری نیپال
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
           وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ

            الجـــــوابـــــــــــــــ: بعون الملک الوھاب

حضور فقیہ ملت علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ تکبیر کے وقت بیٹھنے کا حکم ہے کھڑا رہنا مکروہ ومنع ہے پھر جب تکبیر کہنے والاحی علی الفلاح۔پر پہونچے تو اٹھنا چاہئے فتاوی عالمگیری جلد اول مصری صفحہ 53 میں مضمرات سے ہے(اذ دخل الرجل عند الاقامة يكره له الانتظار قائما ولكن يقعد ثم يقوم اذا بلغ الموذن قوله حى على الفلاح)اگر کوئی شخص تکبیر کے وقت آیا تو اسے کھڑے ہوکر انتظار کرنا مکروہ ہے بیٹھ جائے اور جب مکبر حی علی الفلاح پر پہونچے اس وقت کھڑا ہوشیخ علاؤالدین محمد بن علی حصکفی در مختار میں تحریر فرماتے ہیں(دخل المسجد والموذن يقيم قعد)جو شخص تکبیر کہے جانے کے وقت مسجد میں آئے تو وہ بیٹھ جائے اسی عبارت کے تحت شامی جلد اول صفحہ نمبر 268 میں ہے:(يكره له الانتظار قائما ولكن يقعد ثم يقوم اذا بلغ الموذن حي على الفلاح)اس لئے کھڑے ہوکر انتظار کرنا مکروہ ہے بلکہ بیٹھ جائے جب مؤذن حی علی الفلاح پر پہونچے تو اٹھےفقہائے کرام اور شارحین حدیث کی مذکورہ عبارتوں سے روز روشن کی طرح واضح ہوگیا کہ امام اور مقتدی کو حی علی الفلاح کے وقت کھڑا ہونا چاہیے یہ مسئلہ فقہ کی اکثر کتابوں میں اسی طرح مذکور ہے(ماخوذ از۔محققانہ فیصلہ صفحہ نمبر 27/تا32)

              واللّٰہ اعلم تعالیٰ باالــــــصـــــواب 

       کتبــــــــــــــــــــــہ محمد الطاف حسین قادری

               اســـلامی مـــعلــومـات گـــــروپ 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ