مسجد میں چوری سے لائٹ لگانا کیسا ہے
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماٸے کرام و مفتیان کرام اس مسٸلہ کے بارے میں کہ مسجد میں چوری سے لائٹ لگانا کیسا ہے برائے مہربانی مکمل طور پر جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی جلد از جلد
الســــاٸل محمد عطاء وارث رضوی مہاراشٹر الھند
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمت اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون المک الوہاب ھو الھادی الی الصواب
مسجد میں بلا کنیکشن چوری سے بجلی جلانا منع ہے کہ اس میں حکومت کو دھوکہ دینا ہے اور اسکے قانون کو توڑنا ہے اپنے کو اہانت کے لئے پیش کرنا ۔اپنی عزت کو خطرہ میں ڈالنا ہے اور عزت کی حفاظت کرنا اور ذلت و رسوائی سے بچنا ضروری ہے جیسا کہ سرکار مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ بلاٹکٹ سفر کرنے کے متعلق تحریر فرماتے ہیں یہاں کا کفار اگرچہ حربی ہیں مگر بلا ٹکٹ ریل میں سفر کرنا اپنے کو اہانت کے لئے پیش کرنا ہے اپنی عزت کو خطرہ میں ڈالنا ہے کہ خلاف قانون ہے مستوجب سزاہوگا اس حرکت سے احتراز لازم جو موجب ذلت و رسوائی ہو (فتاوی مصطفویہ ح۳ص۱۴۶) لہذا چوری کی لائٹ نہ جلائیں جس نے چوری سے لائٹ لیا ہے یا جس کو اس کا علم ہے وہ گنہگار ہونگے ان سب پر لازم ہے کہ وہ سچے دل سے توبہ کرلیں اور چوری کی لائٹ نہ استعمال کریں ورنہ شرعا گنہگار اور قانونا مجرم ہونگے
واللہ تعالیٰ اعلم باالــــــصـــــواب
طــــــالــــبـــــــــ دعـــــــــــــاالفقیر تاج محمد حنفی قادری
اســـلامی مـــعلــومـات گـــــروپ
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ