Headlines
Loading...
امام دوران نماز دوسری جانب گھوم جائے تو کیا حکم ہے

امام دوران نماز دوسری جانب گھوم جائے تو کیا حکم ہے

              السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

سوالزید امام ہے۔ وہ نماز پڑھا رہا ہے اگر وہ اتر یا دکھن گھوم گیا نماز کی حالت میں تو کیا مسٸلہ ہے؟ یعنی نماز باقی رہے گی یا ٹوٹ جاٸے گی ؟

                 سائل محمد علی شاہ الھند 
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
            وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

                  الجواب بعون الملک الوہاب

صورت مسئولہ میں اگر امام بغیر عذر شرعی کے خاص جہت کعبہ سے ( ∆/45°) پینتالیس درجہ سے زائد شمال یا جنوب کی طرف گھوم گیا تو استقبال قبلہ نہ پایا گیا جو شرائط نماز میں سے ایک شرط ہے ، اس لئے امام کی نماز فاسد ہو گئی پھر امام کی نماز کے فاسد ہونے کی وجہ سے مقتدیوں کی نماز بھی فاسد ہوگئی۔بہار شریعت میں درمختار وغیرہ کے حوالے سے ہےسینہ کو قبلہ سے پھیرنا مفسد نماز ہے، جب کہ کوئی عذر نہ ہو یعنی جبکہ اتنا پھیرے کہ سینہ خاص جہت کعبہ سے پینتالیس درجے (∆/45°)ہٹ جائے اور عذر سے ہو تو مفسد نہیں مثلا حدث کا گمان ہوا اور مونھ پھیرا ہی تھا کہ گمان کی غلطی ظاہر ہوئی تو مسجد سے اگر خارج نہ ہوا ہو، نماز فاسد نہ ہوئی( بہار شریعت حصہ سوم صفحہ 611)ایسا ہی فتاویٰ رضویہ (جدید) کتاب الصلوۃ جلد ٦ ص٧٥ پر ہےمنیۃ المصلی اور البحر الرائق کے حوالے سے بہار شریعت میں ہےمصلی نے قبلہ سے بلا عذر قصدًا سینہ پھیردیا اگرچہ فورًا ہی قبلہ کی طرف ہوگیا ، نماز فاسد ہوگئی اور اگر بلا قصد پھر گیا اور بقدر تین تسبیح کے وقفہ نہ ہوا، تو ہوگئی(بہار شریعت حصہ سوم صفحہ 491 مکتبۃ المدینہ )نوٹ:- (45 ڈگری ) پینتالیس درجہ کو بالتفصیل سمجھنے کے لیے بہار شریعت حصہ سوم صفحہ 487 کا مطالعہ کریں

                  واللہ تعالی اعلم بالصواب 

کتبہ:- محمد شریف القادری امجدی شیرانی صدرالمدرسین دارالعلوم فیض سبحانی ، غوثیہ مارکیٹ، ممبرا ، مہاراشٹر۔

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ