Headlines
Loading...
کیا دو چار سورتوں میں نماز تراویح پڑھ سکتے ہیں

کیا دو چار سورتوں میں نماز تراویح پڑھ سکتے ہیں

              السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 

ایک سوال ہےاگر کسی کو ایک یا چار سورہ یاد ہو تو کیا تراویح ہوجائےگی برائے مہربانی مکمل طور پر جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی

       محمد توصیف رضا رضوی بہرائچ شریف
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
           وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

                الجواب بعون الملک الوہاب

صورت مسئولہ میں اگر کسی شخص کو ایک یا چار سورتیں یاد ہو اور وہ تنہا تراویح کی نماز پڑھ رہا ہو اور وہ پوری نماز تراویح يعني بيس ركعتوں میں سورہ فاتحہ کے بعد انہیں حفظ شدہ ایک یا چار سورتوں کو پڑھتا ہو تو بلاکراہت نماز ہوجائے گیہاں اگر دو یا اس سے زائد _سورتیں یاد ہے پھر بھی دونوں رکعتوں میں بلا مجبوری ایک ہی سورت کی تکرار کرتا ہو تو کراہت تنزیہی ہے ، نماز اس صورت میں بھی ہو جائے گیجیسا کہ فقیہ اعظم ہند ، حضور صدرالشریعہ، بدر الطریقہ علامہ امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ بہار شریعت میں رد المحتار کے حوالے سے نقل فرماتے ہیںدونوں رکعتوں میں ایک ہی سورت کی تکرار مکروہ تنزیہی ہے جب کہ کوئی مجبوری نہ ہو اور مجبوری ہو تو بالکل کراہت نہیں ، مثلا پہلی رکعت میں پوری قل اعوذ برب الناس پڑھی یا دوسری میں بلا قصد وہی پہلی سورت شروع کر دی یا دوسری سورت یاد نہیں آتی ، تو وہی پہلی پڑھے(بہار شریعت حصہ سوم صفحہ 548 مکتبۃ المدینہ)غنیۃ المصلی کے حوالے سے یوں نقل فرماتے ہیںنوافل کی دونوں رکعتوں میں ایک ہی سورت کو مکرر پڑھنا یا ایک رکعت میں اس سورت کو بار بار پڑھنا بلا کراہت جائز ہے(بہار شریعت حصہ سوم صفحہ 549)خلاصہ یہ کہ جس شخص کو ایک یا چار سورتیں یاد ہوں اور وہ نماز تراویح میں سورہ فاتحہ کے بعد ان یاد کی ہوئی سورتوں کو پڑھے تو اس کی نماز تراویح بلاکراہت ہوجائے گی۔_
                واللہ تعالی اعلم بالصواب 

کتبہ:- محمد شریف القادری امجدی شیرانی صدرالمدرسین دارالعلوم فیض سبحانی ، غوثیہ مارکیٹ، ممبرا ، مہاراشٹر۔
٢٧ شعبان المعظم ١٤٤١ ھ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ