Headlines
Loading...
کیا طلاق رجعی پر بھی عدت گزارنی ہوگی؟؟؟

کیا طلاق رجعی پر بھی عدت گزارنی ہوگی؟؟؟

             السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتےکرام ومفیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو ایک طلاق دے گواہ کے ساتھ تو کیا اب بھی اس پر عدت ہے اور کیا وہ نکاح سے باہر ہوئی گئی جواب عنایت فرمائیں بہت مہربانی ہوگی

                   سائل نور عالم الھند 
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
           وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ

         الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

 اگر کسی شخص نے اپنی بیوی کو ایک طلاق دیا تو عورت پر ایک طلاق رجعی واقع ہو گئی مگر نکاح سے باہر نہ ہوئی اس عورت پر لازم ہے کہ عدت گزارے رب کا ارشاد ہےاِذَا  طَلَّقْتُمُ النِّسَآءَ فَبَلَغْنَ اَجَلَهُنَّ فَاَمْسِكُوْهُنَّ بِمَعْرُوْفٍ اَوْ سَرِّحُوْهُنَّ بِمَعْرُوْفٍ ۪ جب تم عورتوں کو طلاق دو اور ان کی عدت پوری ہونے کے قریب پہنچ جائے تو ان کو با خوبی کے ساتھ رکھ سکتے ہو سورہ بقرہ آیت ٢٣١ اور حدیث شریف میں ہے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے اپنی بیوی کو طلاق دی تھی حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو جب اس کی خبر پہنچی تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ارشاد فرمایا کہ ان سے حکم دو کہ رجعت کر لیں شوہر اپنی بیوی سے عدت کے اندر رجعت کر سکتا ہے اگر عدت پوری ہوگئی اور رجعت نہ کیا تو وہ اس کے نکاح سے نکل گئ ۔دوبارہ اپنی زوجیت میں لانا چاہتا ہے تو نئے مہر کے ساتھ نکاح کر سکتا ہے عام کتب فقہ 

                       واللہ اعلم بالصواب 

از العبد محمد عمران القادری التنویری غفرلہ دارالعلوم اہلسنت محی الاسلام بتھریا کلاں ڈومریا گنج سدھارتھ نگر یو پی ٢٧شعبان المعظم ١٤٤١/ ٢٢ اپریل ٢٠٢٠

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ