عورت گھر میں اعتکاف کر سکتی ہے یا نہیں؟؟؟
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورت اپنے گھر میں اعتکاف کر سکتی ہے؟ نیز وہ معتکفہ ہوتے ہوئے گھر کے کام جیسے کھانا بنانا اور جھاڑو دینا وغیرہ کر سکتی ہے ؟مع حوالہ بالتفصیل جواب عنایت فرمائیں اور شکریہ کا موقع دیں
سائل محمد صیف رضوی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ
الجوابــــ بعون الملک الوہابــــ
بیشک عورت گھر میں اعتکاف کرسکتی ہے جیسا کہ حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں عورت کیلئے مسجد میں اعتکاف مکروہ ہے بلکہ وہ گھر میں ہی اعتکاف کرے مگر اس جگہ کرے جو اس نے نماز پڑھنے کے لئے مقرر کر رکھی ہے جسے مسجد بیت کہتے ہیں اور عورت کے لئے یہ مستحب بھی ہے کہ گھر میں نماز پڑھنے کے لئے کوئی جگہ مقرر کرلے اور چاہیئے کہ اس جگہ کو پاک صاف رکھے
عورت گھر میں بھی کام.نہیں کرسکتی جہاں اعتکاف کی ہے وہیں رہ سکتی ہے جیسا کہ علامہ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں عورت نے مسجد بیت میں اعتکاف واجب یا مسنون کیا تو بغیر عذر وہاں سے نہیں نکل سکتی اگر وہاں سے نکلی اگرچہ گھر ہی میں رہی اعتکاف جاتا رہا۔
(بہار شریعت جلد اول حصہ پنجم صفحہ نمبر 122تا125)
کتبــــــــــــــــــــــہ
محمد الطاف حسین قادری خادم التدریس دارالعلوم غوث الورٰی ڈانگا لکھیم پور کھیری یوپی الھنـــــد
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ