Headlines
Loading...
             السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

مفتیان کرام کی بارگاہ میں ایک سوال ہے کے ایک آدمی کے پاس 100000 روپے رکھیں ہوئے ہیں ان پر سال گزر گیا اور سال کے اختتام پر اس کے پاس250000 ہوگئے تو زکوٰۃ کس رقم کی ادا کرنی ہوگی،براہ کرم حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمادیں۔جزاکم اللّٰہ تعالیٰ خیرا کثیرا

        سائل محمد توصیف احمد مدنپور باندہ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
      وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ

              الجواب بعون الملك الوھاب

صورت مسئولہ میں دونوں پر زکوۃواجب ہے یعنی جو پہلے سے موجود تھا اور جو بڑھا دونوں کی زکوٰۃ دینا واجب ہوگی۔جیسا کہ حضور مفتی شمس الدین جعفری علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیںجو شخص نصاب کا مالک ہے اگر درمیان سال میں کچھ اور مال بڑھا تو اس نئے مال کا سال الگ نہیں بلکہ پہلے مال کا ختم سال اس کےلئے بھی ختم سال ہے اگرچہ سال پورا ہونے سے ایک ہی منٹ پہلے حاصل ہوا ہو؟(قانون شریعت جلد اول صفحہ نمبر 218/)

کتبہ محمد الطاف حسین قادری خادم التدریس دارالعلوم غوث الورٰی ڈانگا لکھیم پور کھیری یوپی الھند
 موبائیل فون/9454675382

✅ الجواب صحیح والمجیب نجیح الفقیر محمد جابر القادری رضوی عفی عنہ مسجد نور جاجپور اڑیسہ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ