Headlines
Loading...
کیا مدرسین تنخواہ کے مستحق ہیں دور حاضر کی تعطیل پر

کیا مدرسین تنخواہ کے مستحق ہیں دور حاضر کی تعطیل پر


              السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

سوال ۔ کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین کہ فی الوقت کوروناوائرس کی وجہ سےجوادارے اپنے وقت سےقبل ہی بند کردیئے گئے سرکاری حکم کی بنیاد پر تو کیامدرسین وملازمین اس چھٹی میں تنخواہ کے حقدار نہیں ہوں گیں ؟ امر طلب یہ ہے کہ اس چھٹی کی تنخواہ کاٹناکیسا؟ اور کاٹنے والے منتظمین پر کیا حکم شرع عائد ہوں گے؟ برائے کرم جلد از جلد مدلل ومفصل جواب عنایت کریں/ 
        سائل احمد رضا برکاتی بھیونڈی مہاراشٹر
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
             وعليكم السلام ورحمة اللّٰہ وبركاته

            الـجـواب بـعـون المـلک الـوهـاب

بلا شبہ مدرسین تنخواہ کے حقدار ہیں ۔اور اراکین و منتظمین پر لازم ہے کہ وہ تعطیل ہند (کرونا وائرس)کی بنیاد پر جو ادارے بند کئے گئے ہیں ان دنوں کی تنخواہیں مدرسین کو دی جائیں کیونکہ مدرسین نے اپنی مرضی سے چھٹی نہیں کی ہیںیہ تو حکومت کی طرف سے چھٹی ہوئی ہے ورنہ کسی کی خیر نہ ہوتی اور گرفتار کئے جاتےیہ چھٹی ان چھٹیوں کی ہی طرح ہےجو موسم کے لحاظ سے کی جاتی ہے مثلاً سردی۔گرمی۔ عیدین و جمعہ وغیرہ اسی طرح کرونا وائرس سے بچنے کے لئے حکومت کی جانب سے چھٹی دی گئی ۔اس لئےمدرسین حضرات تنخواہ کے حقدار ہیںجیسا کہ حضور فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیںچھٹی کے دنوں میں اگرچہ مدرسین سے کام نہیں لیا جاتا مگر وہ ان دنوں کی تنخواہ پانے کے مستحق ہیںاعلی حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمة والرضوان تحریر فرماتے ہیں مدرسین وامثالہم اجیر خاص ہیں ۔اور اجیر خاص پر وقت مقررہ معہودہ میں تسلیم نفس لازم ہے اور اسی سے وہ اجرت کا مستحق ہوتا ہے اگر چہ کام نہ ہو ۔ جس قدر تسلیم نفس میں کمی ہوگی اتنی تنخواہ وضع ہوگی ۔معمولی تعطیلیں مثلا جمعہ ، عیدین اور رمضان المبارک اس حکم سے الگ ہیں کہ ان ایام میں بے تسلیم نفس بھی مستحق تنخواہ ہے ۔اھ مخلصا(فتاوی رضویہ جلد ہشتم صفحہ 170)( اور درمختار مع شامی جلد ششم صفحہ 69 میں ہے )الاجیرالخاص ویسمی اجیر وحد وھو من یعمل لواحد عملا موقتا بالتخصیص ویستحق الاجیر بتسلیم نفسه فی المدة وان لم یعمل کمن استؤجر شھرا للخدمة ۔اھ(اور ردالمحتار جلدچھارم صفحہ ٣٧٢ میں ہے)حیث کانت البطالة معروفة فی یوم الثلاثا والجمعه وفی رمضان والعیدین یحل الاخد(ماخوذ از فتاوی فقیہ ملت جلد دوم صفحہ نمبر 230)صورت مسئولہ میں مدرسین تنخواہ کے مستحق ہیں اور ان کی تنخواہوں کا منتظمین کو کاٹ لینا جائز نہیں ہے بلکہ وہ حقوق العباد میں گرفتار ہوں گے اور سخت گناہ گار ومستحق عذاب نار ہوں گے

                      واللہ اعلم باالصواب

 کـتـبـہ محمد الطاف حسین قادری خادم التدریس دارالعلوم غوث الورٰی ڈانگا لکھیم پور کھیری یوپی الھند
 موبائیل فون/9454675382

2 تبصرے

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ