Headlines
Loading...
نماز جمعہ دو بار ایک ہی مسجد میں ادا کرنا کیسا ہے

نماز جمعہ دو بار ایک ہی مسجد میں ادا کرنا کیسا ہے


اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک ہی مسجد میں دو جمعہ کی جماعت یکے بعد دیگرے ہو سکتی ہے یا نہیں؟ برائے مہربانی مکمل طور پر جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی

         سائل ۔عادل رضا قادری پتہ۔بریلی شریف
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

            وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته

                  الجواب بعون الملک الوہاب

ایک مسجد میں دومرتبہ جمعہ کی نماز پڑھناناجائز ہے اس لئے کہ نماز جمعہ کے لئے ضروری ہے کہ امام خود سلطان اسلام ہو یااس کا مقررکردہ ماذون ہواور یہ نہ ہو توبضرورت وہاں کے مسلمانوں نے جسے امامت جمعہ کے لئے معین ومقرر کیا ہواورمسجدواحد کے لئے دوامام کی ضرورت نہیں کہ عوام ازخود مقررکرلیںہاں اگر مسجد تنگ ہو اوروہاں کوئ سنی مسجد بھی نہ ہو تواراکین مسجد سنی قاضی کے یہاں اس کی درخواست پیش کریں اگر قاضی ضرورت سمجھے ایک اورلائق امام شخص کوامامت جمعہ کی حیثیت سےمقرر کردے اب بوجہ ضرورت باری باری دونوں کہ اقتدامیں نمازدرست ہوگی لیکن ایک امام کہ اقتدا میں دوجماعت ہرگز جائز نہیںتنویر الابصار اوردرمختار میں ہے ویشترط لصحتھا السلطان اومامورة باقامتھا لوصلی احد بغیراذن الخطیب لایجوزالااذااقتدی به من له ولایة الجمعة وقالوا یقیمھا امیر البلد ثم الشرط ثم القاضی ثم من ولاه قاضی القضاة ونصب العامة غیر معتبر مع وجود من ذکر امامع عدمھم فیجوز للضرورة مخلصا  باب الجمعة ج,2 ص, 137تا143 فتاوی مرکز تربیت افتاء ج,1 ص,318 ٬باب جمعہ وعیدین٬
فقیہ ملت اکیڈمی اوجھا گنج بستی


                  واللہ اعلــــم بالصواب

کتبــــــــــــــــــــــــــہ محمـــد معصـوم رضا نوری عفی عنہ
منگلور کرناٹک انڈیا(۹ شعبان المعظم ١٤٤١؁ھ_) 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ