شعبان کی پندرہویں شب کو شب برات کیوں کہتے ہیں
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ شعبان کی پندرہویں شب کو شب برات کیوں کہتے ہیں جواب عطا فرمائے مہربانی ہوگی
سائل محمد معراج رضا الھند
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
شب برأت کو شب براءت اس لئے کہتے ہیں کہ شب کامعنی رات اور براءت کا معنی نجات حاصل کرنا، بری ہونا، علمائے کرام بیان فرماتے ہیں کہ چونکہ یہ شب گناہوں سے بری اور نجات پانے کی رات ہے اسی لئے اسے شب براءت کہتے ہیں.ویسے شب برأت کے اور کئی نام ہیں چنانچہ حجتہ الاسلام حضرت سیدنا امام محمد غزالی رضی اللہ تعالی عنہ نے مکاشفتہ القلوب میں اور بھی نام درج فرمائیں ہیں۱ لیلتہ التکفیر ۲ شب حیات ۳ شب مغفرت ۴ شب آزادی ۵ لیلتہ الشفاعہ یعنی شب شفاعت ۶ لیلتہ القسمہ والتقدیر یعنی تقسیم اور تقدیر کی رات، وغیرہ ( مکاشفتہ القلوب باب نمبر ۱۰۱ شعبان کی فضیلت کا بیان،،،
واللہ تعالی ورسولہ اعلم بالصواب
کتــــــــبہ حقـــــــیر عجمی محمد علی قادری واحـــدی (۱۲ شعبان المعظم ۱۴۴۱ ھجری)
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ