Headlines
Loading...
جو بچہ مادر شکم میں ہے کیا اسکا بھی صدقہ فطر ادا کر سکتے ہیں

جو بچہ مادر شکم میں ہے کیا اسکا بھی صدقہ فطر ادا کر سکتے ہیں

              السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماے کرام و مفتیان کرام اس مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ جو بچہ ماں کے پیٹ میں ہے کیا اس کے طرف سے صدقہ و فطرہ ادا کرسکتے ہیں یا نہیںجواب عنایت فرماکر شکریہ کا موقع عنایت کریں

سائل محمد قمرالدین قادری بمقام گیناپور ضلع بہرائچ شریف یوپی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
          وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

 الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایتہ الحق والصواب

شکم مادر میں پلنے والے بچے کا فطرہ نہیں ہے، کما فی الھندیہ، جو بچہ ماں کے پیٹ میں ہو، اس کی طرف سے صدقۂ فطر اداکرنا واجب نہیں ہے، فتاویٰ ھندیۃ، کتاب الزکوٰۃ، الباب الثامن فی صدقۃ الفطر،،، ہاں اگر شب عید بچہ پیدا ہوا تو اس کا بھی فطرہ نکالنا ہوگا اس لئے کہ روز عید صبح صادق طلوع ہوتے ہی صدقہ فطر واجب ہو جاتا ہے اگر بعد میں ہوا تو فطرہ نہیں ـ ایضا ـ و بہار شریعت وکتب فتاوی وغیرہ 

               واللہ تعالی اعلم بالصواب 

     کتبہ حقیر عجمی محمد علی قادری واحدی

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ