السلام علیکم ورحمتہ وبرکاتہ
بعد سلام کے عرض یہ ہےکی ایک شخص عورت کے پاس گیا اس کو گلے لگا یاشہوت کا ارادہ نہیں تھالیکن جیسے ہی ایک دوسرے سے مس ہو ۓ فوراً انزال ہو گیاشہوت نہیں کیتو کیا اس شخص کا روزہ ٹوٹ گیا یا نہیںجواب عنایت فرمائیں بہت مہربانی ہوگی
سائل محمد اشرف رضا پیلی بھیتی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
جب ایک دوسرے سے مس ہونےکےسبب انزال ہواتوسائل کایہ کہناکہ شہوت نہیں کی یہ سراسر غلط ہےاگراسےبیماری ہےکہ مس ہونےسےفورا انزال ہوتاہے تویہ عذرہے اس سےروزہ نہ ٹوٹےگا اگرشوہرنےبیوی کولپٹایاکوئی کپڑاحائل نہ تھایاکپڑا اتناباریک تھاجس سےبدن کی گرمی محسوس ہوئی اورانزال ہواتوروزہ ٹوٹ گیا اس صورت میں صرف روزہ کی قضا لازم ہےھکذا بہارشریعت حصہ پنجم ان صورتوں کابیان جن میں صرف قضالازم ہےاوراگر کپڑاوغیرہ حائل رہابدن کی حرارت بھی محسوس نہ ہوئی توروزہ نہ ٹوٹے گاجیساکہ حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریرفرماتے ہیں کہعورت کابوسہ لیایاچھوایامباشرت کی یاگلے لگایااور انزال ہوگیا تو روزہ جاتا رہا اور عورت نے مرد کو چھوا اور مرد کو انزال ہوگیا تو روزہ نہ گیا- عورت کو کپڑے کے اوپر سے چھوا اور کپڑا اتنا دبیز ہے کہ بدن کی گرمی محسوس نہیں ہوتی تو فاسد نہ ہوا اگرچہ انزال ہوگیا-بہار شریعت حصہ پنجم موبائل سافٹ وئیر صفحہ ٩٩١ جب شخص مذکور کی شہوت کایہ حال ہے کہ مس ہونےمیں ہی انزال ہوجاتاہےتواسےمس ہونابھی مکروہ ہےجیساکہ حضور اعلٰی حضرت علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہرہالپٹانایا بوسہ لینا یابدن چھونا ان میں اگربہ سبب غلبہ شہوت فسادصوم کا اندیشہ ہو یعنی خوف ہے کہ صبر نہ کر سکے گا اور معاذاللہ جماع میں مبتلا ہوجائے گا یا بلا جماع ہی ان افعال کی حالت میں انزال ہو جائے گا تو یہ سب فعل مکروہ وممنوع ہیں اور اگر یہ اندیشہ نہ ہو تو کچھ حرج نہیں مگرمباشرت فاحشہ یعنی ننگے بدن لپٹاناکہ ذکر فرج کو مس کرے روزےمیں مطلقاً مکروہ ہےفتاویٰ رضویہ قدیم جلد چہارم صفحہ ٦١٤
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
محمد ابراہیم خان امجدی قادری رضوی بلرامپوری خطیب وامام غوثیہ مسجد بھیونڈی مہاراشٹر
