5.03.2020

مسجد کی رقم تجارت کے لئے دینا کیسا ہے


          السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

تمام اہل علم سے نہایت ادب کے ساتھ ایک مسئلہ دریافت کرنا ہے آپ کی بارگاہ میں مسءلہ یہ ہے اگر کسی مسجد کے اکاؤنٹ میں مثال کے طور پر۔ بیس ہزار روپے موجود ہیں اگر مسجد والے بیس روپے کسی تجارتی کو دے دے تجارتی کو دس ہزار کانفع ہو پانچ ہزار روپے۔ اپنے پاس رکھ لے 5 ہزار مسجد کو دے دے کیا ایسا کرنا درست ہے ؟

  سائل : محمد حسنین رضا پیلی بھیت شریف  
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
              وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ 

              الجواب بعون الملک الوھاب

 صورتمسئولہ میں مسجد کا پیسہ کسی کو تجارت کے لئےدینا ہرگز جاءز نہیں - قدیم فتاویٰ رضویہ میں ہے ناجائز ہے لانہ صرف فی غیر المصرف - لان الا قراض تبرع والتبرع اتلاف فی الحال والناظر للنظر لا للاتلاف اھ - (فتاویٰ رضویہ قدیم جلد ، 6 صفحہ نمبر  509) 

               واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 

کتبہ عبد السّتار رضوی خادم ارشدالعلوم عالم بازار کلکتہ - ٧ ،رمضان المبارک ١٤٤١ھ

ایک تبصرہ شائع کریں

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ

Whatsapp Button works on Mobile Device only