Headlines
Loading...
جو شخص روزہ نہیں رکھ سکتا اور نہ کفارہ ادا کر سکتا ہے تو اسکے لئے کیا حکم ہے

جو شخص روزہ نہیں رکھ سکتا اور نہ کفارہ ادا کر سکتا ہے تو اسکے لئے کیا حکم ہے

           السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

علمائے کرام توجہ فرمائیں کوئی ایسا شخص ہے جو روزہ نہیں رکھ سکتا اور روزوں کا قضا بھی نہیں کرسکتا تو ایسے شخص کا کفارہ کیا ہوگا جواب عنایت فرمائیں ہوگی - 
 سائل محمد فیضان رضا قادری پتہ حبیب گنج
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
         وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

               الجواب بعون الملک الوھاب 

صورت مسئولہ میں اگر واقعی میں وہ بہت بوڑھا ہے کہ روزہ رکھنے کے قابل نہیں ہے اور نہ ہی آیندہ رکھنے کی طاقت ہے تو ہر روزہ کے بدلہ میں صدقہ فطرکی مقدار مسکین کو دیدیے اور اگر بوڑھا نہیں ہے تو اس پر روزہ رکھنا لازم ہے ہاں اگر بیمار ہو تو بعد میں قضاکرے قدیم فتاویٰ رضویہ میں ہے فدیہ صرف شیخ فانی کے لئے ہے رکھا گیا ہے جو بسبب پیرانہ سالی حقیقتاً میں روزہ کی قدرت نہ رکھتا ہو نہ آءندہ طاقت کی امید کہ عمر جتنی بڑھے گی ضعف بڑھے گا اس کے لئے فدیہ کا حکم ہے اور جو شخص روزہ خود رکھ سکتا ہو اور ایسا مریض نہیں جس کے مرض کو روزہ مضر ہو اس پر خود روزہ رکھنا فرض ہے اگرچہ تکلیف ہو بھوک پیاس گرمی خشکی کی تکلیف تو گویا لازم روزہ ہے اور اسی حکمت کے لئے روزہ کا حکم ‌فرمایا گیا اس کے ڈر سے اگر روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہو تو معاذاللہ روزے کا حکم ہی بے کار و معطل ہوجائے اگر واقعی کسی ایسے مرض میں مبتلا ہے جسے روزہ سے ضرر پہنچتا ہے تو تاحصول صحت اسے روزہ قضا کرنے کی اجازت ہے ‌ - ( فتاویٰ رضویہ قدیم جلد  4 صفحہ نمبر  603)  

             واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 

    کتبہ عبد السّتار رضوی قادری عالم بازار کلکتہ 

        7، رمضان المبارک 1441ھ کلکتہ

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ