عورت کے چھینک کا جواب کس طرح سے دیں
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورت کو چھیک آۓ تو اس کے جواب میں "یرحمک اللہ" کاف کے کسرے کے ساتھ کہنا ضروری ہے یا کاف کے فتح کے ساتھ بھی کہ سکتے ہیں اور فتح پڑھنے کی صورت میں گناہگار تو نہیں ہوگا ؟ جواب عنایت فرمائیں جزاک اللہ خیرا
سائل : محمد مدثر رضا قادری
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب وھوالھادی
اول تو یہ کہ جب عورت کو چھنیک آئے تو اسے چاہئے کہ الحمدللہ آہستہ کہے تاکہ غیر محرم نہ سنے اور اگر بلند آواز سے الحمد للہ کہا تو غیر محرم کو چاہئے کہ وہ یرحمک اللہ آہستہ کے جب کہ دونوں مسلمان ہوں جیسا کہ حضور صدر الشریعۃ بدرالطریقۃ علامہ امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ تحریر فرماتے ہیں کہ عورت کو چھنیک آئی اگر وہ بوڑھی ہے تو مرد اس کا جواب دے اور اگر جوان ہے تو جواب اس طرح دے کہ وہ نہ سنے ۔مرد کو چھنیک آئی اور عورت نے جواب دیا اگر جوان ہے تو مرد اس کا جواب اپنے دل میں دے اور اگر بو ڑھی ہے تو زور سے دے سکتا ہے بہار شریعت جلد سوم حصہ شانزدہم صفحہ ٤٧٧) اور اگر محرم ہے تو بلند آواز سے جواب دے سکتا ہےلیکن جواب میں محرم اور اجنبیہ دونوں کو حکم ہے کہ یرحمک اللہ کے کاف پر کسرہ کے ساتھ کہے.
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ العبد محمد عمران القادری التنویری غفرلہ ٢٨ شوال المکرم ١٤٤١ ٢١ جون ٢٠٢٠
0 Comments:
براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ