Headlines
Loading...
نماز پڑھنے کا مسنون طریقہ؟؟ ؟

نماز پڑھنے کا مسنون طریقہ؟؟ ؟


                   اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ 

مسئلہ:۔ مولانا تاج محمد واحدی صاحب قبلہ السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ بعد سلام عرض ہے کہ تنہا نماز پڑھنے کا طریقہ کیا ہے مفصل بیان کردیں اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرما ئے۔آمین

                المستفتی:۔ عبد القادر بلرام پوری
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
              وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ

                   الجواب بعون الملک الوہاب 

نماز پڑھنے کا طریقہ یہ ہے باوضو قبلہ رو دونوں پاؤں کے پنجوں میں چار انگل کا فاصلہ کر کے کھڑا ہو اور دونوں ہاتھ کان تک لے جائے کہ انگوٹھے کان کی لو سے چھو جائیں اور انگلیاں نہ ملی ہوئی رکھے نہ خوب کھولے ہوئے بلکہ اپنی حالت پر ہوں اور ہتھیلیاں قبلہ کو ہوں، نیت کر ے نیت کی میں نے دو رکعت (یا چار رکعت جتنی پڑھنی)نماز فرض (یاسنت یا واجب جو بھی پڑھنی ہو)وقت فجر(یاظہر یا عصر(جو وقت ہو)واسطے اللہ تعالی کے منھ میرا کعبہ شریف کی طرف اللہ اکبر۔ اکبر کہتا ہوا ہاتھ نیچے لائے اور ناف کے نیچے باندھ لے، یوں کہ دہنی ہتھیلی کی گدی بائیں کلائی کے سرے پر ہو اور بیچ کی تین انگلیاں بائیں کلائی کی پشت پر اور انگوٹھا اور چھنگلیا کلائی کے اغل بغل اور ثنا پڑھے”سُبْحَانَکَ اَللّٰھُمَّ وَ بِحَمْدِکَ وَ تَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالٰی جَدُّکَ وَلَا اِلٰہَ غَیْرُکَ“پھر تعوذ یعنی”اعوذ باللہ من الشیطن الرجیم“پڑھے، پھر تسمیہ یعنی”بسم اللہ الرحمن الرحیم“پڑھے پھر الحمد پڑھے اور ختم پر آمین آہستہ کہے، اس کے بعد کوئی سورت یا تین آیتیں پڑھے یا ایک آیت کہ تین آیت کے برابر ہو، اب اللہ اکبر کہتا ہوا رکوع میں جائے اور گھٹنوں کو ہاتھ سے پکڑے، اس طرح کہ ہتھیلیاں گھٹنے پر ہوں اور انگلیاں خوب پھیلی ہوں، نہ یوں کہ سب انگلیاں ایک طرف ہوں اور نہ یوں کہ چار انگلیاں ایک طرف، ایک طرف فقط انگوٹھا اور پیٹھ بچھی ہو اور سر پیٹھ کے برابر ہو اونچا نیچا نہ ہو اور کم سے کم تین بار”سبحان ربی العظیم“کہے پھر”سمع اللہ لمن حمدہ“کہتا ہوا سیدھا کھڑا ہو جائے اور منفرد ہو (اکیلا پڑھتا ہو)تو اس کے بعد”اللھم ربنا ولک الحمد“کہے، پھر اللہ اکبر کہتا ہوا سجدہ میں جائے، یوں کہ پہلے گھٹنے زمین پر رکھے پھر ہاتھ پھردونوں ہاتھوں کے بیچ میں سر رکھے، نہ یوں کہ صرف پیشانی چھو جائے اور ناک کی نوک لگ جائے بلکہ پیشانی اور ناک کی ہڈی جمائے اور بازوؤں کو کروٹوں اور پیٹ کو رانوں اور رانوں کو پنڈلیوں سے جدا رکھے اور دونوں پاؤں کی سب انگلیوں کے پیٹ قبلہ رو جمے ہوں اور ہتھیلیاں بچھی ہوں اور انگلیاں قبلہ کو ہوں اور کم از کم تین بار”سبحان ربی الاعلی“کہے، پھر سر اٹھائے، پھر ہاتھ اور داہنا قدم کھڑا کر کے اس کی انگلیاں قبلہ رخ کرے اور بایاں قدم بچھا کر اس پر خوب سیدھا بیٹھ جائے اور ہتھیلیاں بچھا کر رانوں پر گھٹنوں کے پاس رکھے کہ دونوں ہاتھ کی انگلیاں قبلہ کو ہوں، پھر اللہ اکبر کہتا ہوا سجدے کو جائے اور اسی طرح سجدہ کرے، پھر سر اٹھائے، پھر ہاتھ کو گھٹنے پر رکھ کر پنجوں کے بل کھڑا ہو جائے، اب صر ف ”بسم اللہ الرحمن الرحیم“پڑھ کر قراء ت شروع کر دے، پھر اسی طرح رکوع اور سجدے کر کے داہنا قدم کھڑا کر کے بایاں قدم بچھا کر بیٹھ جائے اور التحیات پڑھے اس کو تشہد بھی کہتے ہیں۔”اَلتَّحِیَّاتُ ِللہ ِوَالصَّلَوٰۃُ وَالطَّیِّبَاۃُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ اَیُّھَاالنَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اللہ ِ وَبَرَکَاتُہٗ اَلسَّلاَ مُ عَلَیْنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللہ ِ الصّٰلِحِیْنَ اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللہ ُ وَاشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًاعَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہ“ التحیات میں کوئی حرف کم و بیش نہ کرے اور اور جب کلمہ”لا“کے قریب پہنچے، دہنے ہاتھ کی بیچ کی انگلی اور انگوٹھے کا حلقہ بنائے اور چھنگلیا اور اس کے پاس والی کو ہتھیلی سے ملا دے اور لفظ ”لا“ پر کلمہ کی انگلی اٹھائے مگر اس کو جنبش نہ دے اور کلمہئ ”الا“پر گرا دے اور سب انگلیاں فورا سیدھی کر لے، اگر دو سے زیادہ رکعتیں پڑھنی ہیں تو اٹھ کھڑا ہو اور اسی طرح پڑھے مگر فرضوں کی ان رکعتوں میں الحمد کے ساتھ سورت ملانا ضروری نہیں، اب پچھلا قعدہ جس کے بعد نماز ختم کریگا، اس میں تشہد کے بعد درود شریف پڑھے۔درود شریف۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَامُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ سَیِّدِنَامُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی سَیِّدِنَا اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰی اٰلِ سَیِّدِنَا اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مِّجِیْد٭اَللّٰھُمَّ بَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَامُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ سَیِّدِنَامُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی سَیِّدِنَا اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰی اٰلِ سَیِّدِنَا اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مِّجِیْد“پھر دعائے ماثورہ پڑھے”اللّٰھُمَّ اغْفِرْلِی وَلِوَالِدَیَّ وَلِمَنْ تَوَاَلدَ وَلِجَمِیْعِ الْمُؤمِنِیْنَ وَالْمُؤْ مِنَاتِ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ الْاَحْیَآءِ مِنْھُمْ وَالْاَ مْوَاتِ اِنَّکَ مُجِیْبُ الدَّعْوَاتِ۔بِرَحْمَتِکَ یَآاَرْحَمَ الرّٰحِمِیْن جسے دعائے ماثورہ یاد نہ ہو وہ یہ پڑھے”اللّٰھُمَّ رَبَّنَااٰتِنَا فِی الدُّنْیَاحَسَنَۃً وَّفِی الْاٰخِرَۃِحَسَنَۃً وَّقِنَاعَذَابَ النَّار“ اللھم ربنامیں لفظ اللھم کو ملا کر پڑھے بغیر اللھم کے پڑھنا منع ہے۔اس کے بعد داہنے شانے(مونڈھے) کی طرف منہ کرکے اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللہ ِ کہے پھر بائیں طرف منہ کرکے ”اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللہ“ کہے۔ اسی طرح ہر نماز پڑھنی ہے سوائے وتر کے اس کا طریقہ یہ ہے کہ قعدہ اولیٰ کے بعد سورہ فاتحہ کے ساتھ سورہ بھی ملائے پھر اللہ اکبر کہتا ہوا ہاتھ کا نوں کی لو تک لے جا ئے اور لا کرر ناف کے نیچے باندھ لے پھر دعا ئے قنوت پڑھے”اللّٰھُمَّ اِنَّانَسْتَعِیْنُکَ وَنَسْتَغْفِرُکَ وَنُوْمِنُ بِکَ وَنَتَوَکَّلُ عَلَیْکَ وَنُثْنِی عَلَیْکَ الْخَیْر وَنَشْکُرُکَ وَلاَ نَکْفُرُکَ وَنَخْلَعُ ُوَنَتْرُکَ مَنْ یَّفْجُرُک٭ اللّٰھُمَّ اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَلَکَ نُصَلِّی وَنَسْجُدُ وَاِلَیْکَ نَسْعَی وَنَحْفِدُ وَنَرْجُوْارَحْمَتَکَ وَنَخْشٰی عَذَابَکَ اِنَّ عَذَابَکَ بِالْکُفَّارِمُلْحِق“جسے دعائے قنوت یاد نہ ہو وہ یہ پڑھے”اللّٰھُمَّ رَبَّنَااٰتِنَا فِی الدُّنْیَاحَسَنَۃً وَّفِی الْاٰخِرَۃِحَسَنَۃً وَّقِنَاعَذَابَ النَّار“ پھر پہلے کی طرح رکوع سجود کرکے قعدہ کرے اور التحیات،درود شریف ودعائے ماثورہ پڑھ کر سلام پھیر دے۔ 

                          واللہ اعلم بالصواب

کتبہ فقیرتاج محمد قادری واحدی ١/ذی القعدہ ۱۴۴١ھ ۲٣/ جو ن ۲۰٢٠ ء بروز منگل 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ