Headlines
Loading...
دوران نماز تھوڑا سا ستر کھلا رہ گیا تو کیا حکم ہے

دوران نماز تھوڑا سا ستر کھلا رہ گیا تو کیا حکم ہے


                 اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر دوران نماز تھوڑا سا ستر کھلا رہ گیا تو کیا حکم ہے جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی

    سائل محمد فیضان رضا قادری پتہ حبیب پور الھند
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
                وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ

                الجـــــــواب بعون الملکـــــ الوھاب 

صدرالشریعہ حضرتِ علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمہ تحریر فرماتے ہیں واضح رہے کہ جن اعضاء کا ستر(یعنی چھپانا ) فرض ہے ان میں کوئی عضو چوتھائی سے کم کھل گیا نماز ہو گئی اور اگر چوتھائی عضو کھل گیا اور فوراً چھپا لیا جب بھی ہو گئی اور اگر بقدر ایک رکن یعنی تین مرتبہ سبحٰنَ اللّٰہ کہنے کے کھلا رہا یا بِالقصد کھولا اگرچِہ فوراً چھپا لیا نماز جاتی رہی ۔ اگر چند اعضاء میں کچھ کچھ کھلا رہا کہ ہر ایک اس عُضو کی چوتھائی سے کم ہے مگر مجموعہ ان کا اُن کھلے ہوئے اعضاء میں جو سب سے چھوٹا ہے اس کی چوتھائی کی برابر ہے نَماز نہ ہوئی مَثَلاً عورت کے کان کا نواں حصہ اور پنڈلی کا نواں حصہ کھلا رہا تو مجموعہ دونوں کا کان کی چوتھائی کی قدر ضرور ہے (لہٰذا) نماز جاتی رہی ( بہارِ شریعت جلد 01 صفحہ نمبر 681/682)

                  واللہ اعلم بـاالـــــــصـــــــــواب 

کتبہ العبد ناچیز محمد شفیق رضا رضوی خطیب و امام سنّی مسجد حضرت منصور شاہ رحمت اللہ علیہ بس اسٹاپ کشن پور الھند

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ