Headlines
Loading...
کیا گستاخ رسول کو قتل کرنا جائز ہے؟؟؟

کیا گستاخ رسول کو قتل کرنا جائز ہے؟؟؟


              السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا گستاخ رسول کو قتل کرنا جائز ہے قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں, مہربانی ہوگی

               سائل؛ ابرار حسین جموں کشمیر
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
             وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

                 الجوابـــــ بعون الملکـــــ الوھاب 

نبیٔ کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کفر وارتداد ہے' اور اس کی سزا قتل ہے' اور اس کے تعلق سے کافی احادیث کریمہ موجود ہیں، جیساکہ ایک حدیث شریف ہے کہ(عن جابر بن عبداللہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم من لکعب بن اشرف فانہ قد اذی اللہ ورسولہ فقام محمد بن مسلمۃ فقال یا رسول اللّٰہ اتحب ان اقتله قال نعم")حضرت جابر بن عبداللہ سے مروی ہے کہ رسول اللّٰہ ﷺ نے ایک بار فرمایا کعب بن اشرف {جوکہ یہودی بنو قریضہ سے تھا، اور یہ شاعر تھا شاعری میں رسول اللّٰہ ﷺ کی شان اقدس میں گستاخی کرتا تھا"} کیلئے کون ہے؟ اس نے اللہ ورسول کو ایذا دی ہے، حضرت محمد بن مسلمہ کھڑے ہوگئے عرض کیا یا رسول اللّٰہ ﷺ کیا آپ چاہتے ہیں کہ میں اس کو قتل کر دوں فرمایا ہاں! (بخاری شریف جلد ۲ صفحه ۵٧٦)مزید معلومات کے لئے حدیثوں کی روشنی صفحه 194 کا مطالعہ کریں، مفید ثابت ہوگا،،لیکن یاد رہے کہ یہ حکم وہاں ہے' جہاں اسلامی حکومت ہو، اگر حکومت اسلامیہ ہوتی، تو گستاخ رسول کو قتل کرنے کا حکم دیا جاتا،، موجودہ صورت میں اب حکم یہ ہے کہ مسلمان ان کا بائیکاٹ کریں، ان کے ساتھ کھانا پینا اٹھنا بیٹھنا، اور کسی قسم کے اسلامی تعلقات نہ رکھیں، تاوقتیکہ وہ لوگ توبہ کرکے اپنے افعال قبیحہ سے باز نہ آجائیں، اگر مسلمان ایسا نہ کریں تو وہ بھی گنہگار ہونگے، 

                       واللہ اعلم بالصواب

          کتبہ العبد فقیر محمد عمران رضا ساغر

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ