Headlines
Loading...
صدقہ کا گوشت مسجد کے امام کو دینا کیسا ہے

صدقہ کا گوشت مسجد کے امام کو دینا کیسا ہے


              السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ صدقہ کے حقدار کون ہیں؟ کیا مسجد کے امام صدقے کا گوشت کھا سکتے ہیں یا نہیں؟ جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع دیں۔

                  سائل محمد عامر خان الھند
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
              وعليكم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

               الجوابـــــ بعون الملکـــــ الوھاب 

اگر صدقہ واجبہ تو اس کے مستحق وہی ہیں جو زکاۃ کے مستحق ہیں اور اگر صدقہ نافلہ ہے کسی بھی مسلمان کو دے سکتے ہیں اور ائمہ و علماء کو دینا اور بھی اچھا ہے ضِیائے صَدَقات“ کے صفحہ 172 پر ہے:امام غزالی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہ ِتعالیٰ علیہ فرماتے ہيں کہ ايک عالِم کا مَعْمُول تھا کہ وہ صَدَقہ دينے ميں صُوفی فُـقَراء کو تَرْجِيْح ديتے۔ اُن سے عَرْض کی گئی کہ آپ اگر عام فـقَراء کو صَدَقہ ديں تو  کيا وہ اَفْضَل نہيں؟ جواب دِيا: يہ نيک لوگ ہر وقت اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے ذِکْر و فِکْر ميں رہتے ہيں،اگر اُن پر فاقہ يا کوئی مُصيبت آئے تو اُن کے مَشَاغِل ميں خَلَل آئے گا،لہٰذا ميرے نزديک دُنيا کے ہزار طلبگاروں کو دينے سے بہتر ہے کہ ايک سچّے دِيندار کو دُوں۔جب حضرت سَیِّدُنا جُنَيْد بَغْدادی رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہ کو يہ بات بتائی گئی تو آپ نے اِسے پسند فرمايا اور فرمايا کہ يہ شَخْص اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے وليوں ميں سے ہے، ميں نے آج تک اتنی اچھی بات نہ سُنی تھی۔ (ضیائے صدقات،ص۱۷۲) اسی طرح حضرت سَیِّدُناعبدُاللہ بِن مُبارک رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہ (جو امامِ اَعْظَم ابُو حنیفہ رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہ  کے خاص شاگرد اور فقہِ حنفی کے آئمہ سے ہيں)اہلِ علم لوگوں کے ساتھ خاص طور پر بھلائی کرتے، اُن سے عرض کی گئی: آپ سب کے ساتھ ايک سا معاملہ کيوں نہيں رکھتے؟ فرمايا ميں انبياء (عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ السَّلَام   اور صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان )کے بعد عُلَماء کے سِوا کسی کے مقام کو بُلند نہيں جانتا، ايک بھی عالِم کا دھيان اپنی حاجات کی وجہ سے بٹے گا تو وہ صحيح طور پر خدمتِ دِيْن نہ کرسکے گا اور دينی تعليم پر اُس کی دُرُست توجّہ نہ ہوسکے گی۔ لہٰذا اُنہيں علمی خدمت کے لئے فارِغ  کرنا اَفْضَل ہے۔(ضِیائے صَدَقات،ص۱۷۲)

           واللہ تعالٰی اعلم بـاالـــــــصـــــــــواب 

        کتبہ العبد الفاظ قریشی صاحب قبلہ کرناٹک

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ