Headlines
Loading...
جمعہ قائم کرنے کے لئے کیا کیا ضروری ہے؟

جمعہ قائم کرنے کے لئے کیا کیا ضروری ہے؟


                السّلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس بارے میں کہ جمعہ قائم کرنے کے لئے کیا کیا ہونا ضروری ہے اور کیا کسی مفتی صاحب سے اجازت لینی ہوگی

         السائل محمد طالب اشرفی سلطانپور یوپی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
                 وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ

                   الجواب بعون الملک الوھاب 

جمعہ قائم کرنے کے لئے چھ شرطیں ہیں ان میں سے کوئ ایک نہیں پایا گیا تو جمعہ قائم نہیں ہو سکتا ہے جیسا کہ حضور صدر الشریعۃ بدر الطریقہ علامہ امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ تحریر فرماتے ہیں کہ جمعہ قائم کرنے کے لئے چھ شرطیں ہیں ١ مصر یا فناۓ مصر یعنی شہر یا فناۓ شہر مصر وہ جگہ ہے جس میں متعدد کوچے اور بازار ہو وہ ضلع یا پرگنہ یعنی ضلع کا حصہ ہو کہ اس کے متعلق دیہات گنے جاتے ہوں اور وہاں کوئی حاکم ہو کہ اپنے دبدبہ و سطوت کے سبب مظلوم کا انصاف ظالم سے لے سکے یعنی انصاف لینے پر قدرت کافی ہو اگرچہ ناانصافی کرتا ہو اور بدلہ نہ لیتا ہو مصر کے آس پاس کی جگہ جو مصر کی مصلحتوں کے لئے ہو اسے فناۓ مصر کہتے ہیں جیسے قبرستان گھوڑ دوڑ کا میدان چھاؤنی کچہری اسٹیشن یہ چیزیں شہر سے باہر ہوں تو فناۓ شہر میں ان کا شمار ہے اور وہاں جمعہ جائز ہے لھذا جمعہ شہر میں پڑھا جائے یا قصبہ میں یا ان کی فنا میں اور گاؤں میں جمعہ جائز نہیں ٢ بادشاہ اسلام خواہ عادل ہو یا ظالم یا اس کا نائب یا اس کا ماذون ہو اور اگر بادشاہ اسلام اور اس کا نائب اور ماذون نہ ہو تو شہر کا سب سے بڑا عالم جس کو لوگوں نے پیشوا بنایا ہو ٣ وقت ظھر یعنی ظہر کے وقت میں نماز پوری ہوجائے ٤ خطبہ کا پڑھنا یعنی خطبہ وقت میں نماز کے پہلے ہو ٥جماعت یعنی امام کے علاوہ کم سے کم تین مرد ہوں ٦ اذن عام یعنی مسجد کا دروازہ کھول دیا جائے کہ جس مسلمان کا جی چاہے آۓ کسی کو روک ٹوک نہ ہو اگر جامع مسجد میں جب لوگ جمع ہو گئے اور در ازہ بند کر کے پڑھا تو جمعہ نہ ہوا (بہار شریعت جلد اول حصہ چہارم صفحہ ١٧٤) (مزید معلومات کے لئے بہار شریعت جلد چہارم حصہ از١٦٢ تا ١٧٤ کا مطالعہ کریں

                       واللّٰہ ورسولہ اعلم باالصواب 

کتبہ العبد محمد عمران القادری التنویری غفرلہ ١٣ ذو القعدہ ١٤٤١  ٥ جولائی ٢٠٢٠

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ