Headlines
Loading...
Gumbade AalaHazrat

سوال
  کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ میری چھوٹی بھابھی حمل سے ہیں انہیں سجدہ کرنے کیلٸے جھکنے میں تکلیف ہوتی ہے تو وہ سجدے کی جگہ پر اونچا تکیہ رکھ لیتی ہیں اور اسی پر وہ سجدہ کرتی ہیں کیا ایسا کرنا صحیح ہے؟ اگر صحیح نہیں ہے تو اس حالت میں صحیح طریقہ کیا ہے ؟ سائل کا نام سائلہ مومنہ پروین

       جواب

اگر تکیہ بارہ انگل سے زیادہ اونچا اور نرم نہیں بلکہ سخت ہے یعنی سجدہ کی حالت میں ناک دب جائے مزید دبانے کی حاجت نہ ہو تو نماز ہوجائے گی اور اگر بارہ انگل سے زیادہ اونچا یا نرم ہو یعنی اس پر سجدہ کرنے پر ناک نہ دبے تو نماز نہ ہوگی جیسا کہ حضور صدر الشریعۃ بدر الطریقہ علامہ امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ تحریر فرماتے ہیں کسی نرم چیز مثلاً گھاس روئی قالین وغیرہا پر سجدہ کیا تو اگر پیشانی جم گئی یعنی اتنی دبی کہ اب دبانے سے نہ دبے تو جائز ہے ورنہ جائز نہیں اور آگے تحریر فرماتے ہیں اگر کوئی اونچی چیز زمین پر رکھی ہوئی ہے اس پر سجدہ کیا اور رکوع کے لئے صرف اشارہ نہ ہوا بلکہ پیٹھ بھی جھکائ تو صحیح ہے بشرطیکہ سجدہ کے شرائط پاۓ جائیں مثلا اس چیز کا سخت ہونا جس پر سجدہ کیا کہ اس قدر پیشانی دب گئی ہو کہ پھر دبانے سے نہ دبے اور اس کی اونچائی بارہ انگل سے زیادہ نہ ہو

بہار شریعت جلد اول حصہ سوم صفحہ ٢٨٨
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ العبد محمد عمران تنویری گوندہ

١٤ذوالقعدہ١٤٤١ ٦ جولائی ٢٠٢٠

2 تبصرے

  1. جوابات
    1. وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرْکَتَہُ
      پیارے عزیز فرمائیں کیا کہنا چاہ رہے ہیں آپ

      حذف کریں

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ