Headlines
Loading...
سمندر کے کھارے پانی سے وضو کرنا کیسا ہے

سمندر کے کھارے پانی سے وضو کرنا کیسا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وعلمائے کرام کی بارگاہ میں ادبن ایک سوال عرض خدمت ہے سوال یہ ہے کہ سمندر کے کھارے پانی سے وضو کر نا جائز ہے یا نہیں اب چاہے اس کھارے پانی سے کالا نمک بنتا ہو یا سفید برائے کرم جواب عنایت فرما کر رہنما ئی فرمائیں مع دلیل جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی 

السائل دلشاد احمد سدھارتھ نگر یو پی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون الملک الوہاب 

سمندر کے کھارے پانی سے وضو جاٸز و درست ہے کیونکہ کتب فقہ و احادیث میں سمندری پانی کو طاہر و مطھر کہا ہے جیساکہ ابن ماجہ کی حدیث مبارکہ ہیکہ عن جابر رضی اللہ عنہ ، ان النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سُٸِلَ عن ما ٕ البحر : فقال ھو الطھور ماٶہ ، الحل میتتہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سمندر کے پانی کے بارے سوال کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا اس کا پانی پاک ہے اور اس کا مردار پاک ہے ( سنن ابن ماجہ ، جلد اول ، باب وضو ما ٕ البحر ) اور ہدایہ شریف میں ہیکہ الطھارة من الاحداث جاٸزة بما ٕ السما ٕ ، و الاودیة ، و العیون ، و البحاراحداث سے پاکی حاصل کرنا جاٸز ہے آسمان ، وادیوں ، چشموں ، اورسمندروں کے پانی سے ( شرح ہدایہ ، جلد اول ، ص ، ٢٢٩ ، شبیر برادرز، لاہور ) اور صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمة اللہ علیہ کس پانی سے وضو جاٸز ہے اور کس سے نہیں بیان کرتے ہوٸے تحریر فرماتے ہیں کہ  مینہ ، ندی ، نالے ، چشمےسمندر ، دریا ، کوٸیں ، برف ، اولے کے پانی سے وضو جاٸز ہے ( بہار شریعت ، جلد اول ، حصہ دوم ، بیان کس پانی سے وضوجاٸز ہے اور کس سے نہیں ) مذکورہ بالا حوالاجات سے عیاں ہوا کہ سمندر کے پانی سے وضو و غسل جاٸز ہے چاہے سمندر کا پانی کھارا ہو یا میٹھا 

و اللہ اعلم و رسولہ 

کتبہ الفقیر :- محمد جابر القادری رضوی

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ