Headlines
Loading...
مسافر اگر بھولے سے چار رکعت نماز پڑھتا ہو تو نماز کا کیا حکم ہے

مسافر اگر بھولے سے چار رکعت نماز پڑھتا ہو تو نماز کا کیا حکم ہے

السلام عليكم ورحمة الله و بركاته

اگر کوئی شخص مسافر ہو اور بھولے سے چار رکعت پڑھتا رہا تو کیا حکم ہے؟ اس طرح جو پڑھ لی ہیں انکا اعادہ کرےگا یا کیا؟

سائل محمد عالم مختار احمد دہلوی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجوابـــــ بعون الملکـــــ الوھاب 

مسافر پر حالت سفر میں قصر واجب ہے, یعنی چار رکعت والے فرض کو دو پڑھے,, اگر کسی شخص نے بھول سے حالت سفر میں دو رکعت کے بجائے چار رکعت ادا کیا اور دو پر قعدہ کیا، تو اس کی دو رکعت فرض ہوجائے گی، باقی دو نفل ہوجائے گیں، اعادہ کی ضرورت نہیں، البتہ اگر جان بوجھ کر ایسا کیا، تو گنہگار ومستحق نار ہوا کہ واجب ترک کیا،، لیکن اگر قعدہ نہیں کیا تو فرض ادا نہ ہوا، نفل ہوگئیں, اب اعادہ ضروری ہے،، جیساکہ ممتاز الفقہاء حضور صدرالشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ مسافر پر واجب ہے کہ نماز میں قصر کرے، یعنی چار رکعت والے فرض کو دو پڑھے، اس کے حق میں دو ہی رکعتیں پوری نماز ہے، اور قصداً چار پڑھیں، اور دو پر قعدہ کیا, تو فرض ادا ہوگئے اور پچھلی دو رکعتیں نفل ہوئیں، مگر گنہگار ومستحق نار ہوا کہ واجب ترک کیا،،،لہذا توبہ کرے، اور دو رکعت پر قعدہ نہ کیا, تو فرض ادا نہ ہوئے اور وہ نفل نماز ہوگئی, [بہار شریعت جلد اول حصه چہارم صفحه 743 نمازِ مسافر کا بیان مجلس المدینۃ العلمیۃ دعوت اسلامی"]

واللہ اعلم بالصواب

کتبہ العبد محمد عمران ساغر الحشمتی دہلوی 

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ