Headlines
Loading...
ہومیوپیتھیک دوا کھاکر نماز پڑھنا کیسا ہے

ہومیوپیتھیک دوا کھاکر نماز پڑھنا کیسا ہے

 السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کہ جس طرح الکوہل ملا ہوا پرفیوم لگا کر نماز پڑھنا ٹھیک نہیں۔ کیا ہومیوپیتھیک دوا جسمیں ٩٩ فی صد الکوہل ملا ہوتا ھے اسے کھانا اور کھاکر نماز پڑھنا کیسا ہے ؟


غلام سرور۔ بہارم مبر آف گروپ یارسول اللہﷺ

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون الملک الوہاب:-

الکحل کا معنی "روح شراب"،"حوہر شراب"،"روح الخمر"ہے جیساکہ "مجلس شرعی کے اہم فیصلے "کے ص١١٠میں مذکور ہے اور شراب یقینا بالاتفاق حرام ہے اسی بنا پرالکحل آمیز پرفیوم کا استعمال ممنوع ہے ٹھیک اسی طرح ہومیو پیتھک کی دوائیں جس میں الکحل کی آمیزش ہوں حرام ہیں اور تداوی بالحرام ممنوع ہے ہاں اگر کسی مسلمان طبیب حاذق مستور الحال نے اگر کہ دیا ہو کہ اس مرض کی یہی دوا ہے اور یہی آخری علاج ہے تو ایسی صورت میں اس مریض کے حق سے وہ حرمت بقدر ضرورت مرتفع ہوجائے گی اور اس الکحل آمیز ہومیو پیتھک دوا کا استعمال اس کے لئے جائز ہوگا کہ ایسی حالت میں وہ مضطر ہے اور مضطر کو بارگاہ رب جلیل سے بھی رخصت ملی ہوئ ہے چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے"فمن اضطر غیر باغ ولا عادفلا اثم علیہ"دوسری جگہ ارشاد فرمایا "الاما اضطرتم الیہ" ایساہی فتاوی مصطفویہ ص۵١١پر ہے اور اگر ایسی صورت نہیں بلکہ اسکا متبادل موحود ہو تو ایسی صورت میں ایسی دواوں کا استعمال جائز نہیں کیونکہ حرام میں شفا نہیں   لہذا مذکور فی السوال دوا کا استعمال عام حالت میں جائز نہیں البتہ حالت اضطرار میں بقدر ضرورت روا ہےاور اس دوا کے کھانے سے نشہ چڑھ جائے تو ایسی دواکھاکر نماز پڑھنی بھی درست نہ ہوگی کہ رب نے ارشاد فرمایا"لا تقربواالصلوةوانتم سکاری "اور اگر نشہ نہ چڑھےتو نمازمیں کوئ حرج نہیں

 واللہ تعالی اعلم بالصواب 


کتبہ محمد مزمل حسین نوری مصباحی در ھانگڑھا کشنگنج بہار

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ