Headlines
Loading...
کیا نفلی روزوں کے لئے شوہر کی اجازت ضروری ہے؟؟

کیا نفلی روزوں کے لئے شوہر کی اجازت ضروری ہے؟؟

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

کیا فرماتے ہیں علماٸے دین اس بارے میں کہ بیوی اگر نفل روزہ رکھے گی تو کیا وہ اپنے شوہر سے اجازت لے گی ؟ اور اگر اجازت لینی پڑے گی تو اگر بیوی بغیر اجازت کے نفل روزہ رکھ لی تو کیا روزہ ھوا کہ نہیں ؟

محمد کوثر رضا صدیقی اسمٰعیلی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجوابـــــ بعون الملکـــــ الوھاب 

جی ہاں نفلی عبادت کے لیے عورت کو اپنے شوہر سے اجازت لینا ضروری ہے اگر بغیر اجازت نفلی روزہ رکھا یا کوئی بھی نفلی عبادت کی توثواب شوہر کو ہوگاحضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا والذی نفسی بیدہ لاتٶدی المرأة حق ربھاحتیٰ تٶدی حق زوجھا قسم ہے اس ذات کی جس کے دست قدرت میں میری جان ہے عورت خدا کا حق ادا نہیں کرسکتی جب تک کہ وہ اپنے شوہر کا حق ادا نہ کردے ( ابن ماجہ صفحہ١٣٣ ) اس حدیث میں شوہر کے حقوق کی اہمیت کو کتنے اچھے انداز میں بیان کیا گیا ہے کہ اگر کوئی عورت اپنے شوہر کے حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی کرتی ہے تو گویا اس نے اللہ کے حقوق کو پامال کیا۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ عورت کے لیے نفل نماز سے بہتر شوہر کی خدمت ہے کہ اگر کوئی عورت شوہر کی خدمت نہ کرکے نفل نماز میں مشغول رہتی ہے تو اس کا یہ نماز پڑھنا کچھ سودمند نہ ہوگا یہاں تک کہ ایک روایت میں یہ بھی ملتا ہے کہ اگر عورت شوہر کی اجازت کے بغیر کوئی نفلی عبادت کرے تو گناہ گار ہوں گی ابوداٶدوطیالسی وابن عساکر ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا شوہر کا حق عورت پر یہ ہے کہ اپنے نفس کواس سے نہ روکے اور سواۓ فرض کے کسی دن بغیر اس کی اجازت سے روزہ نہ رکھے اگر ایسا کیا یعنی بغیر اجازت روزہ رکھ دیا تو گناہ گار ہوئی اور بغیر اجازت اس کا کوئی بھی عمل مقبول نہیں اگر عورت نے کرلیا توشوہرکوثواب ہے اور عورت پر گناہ اوربغیر اجازت اسکے کسی کے گھر سے نہ جائے اگر ایسا کیا تو جب تک توبہ نہ کرے اللہ اور فرشتے اس پر لعنت کرتے ہیں عرض کیا گیا اگرچہ شوہر ظالم ہو فرمایا : اگرچہ شوہر ظالم ہو ( کنزالاعمال ج٢ ص٥٢ ) ( بہارشریعت حصہ ٧ ص١٠٢ ناشرمکتبةالمدینةدھلی ) نوٹ.... اذن جس طرح صراحۃ ہوتاہےیوں ہی دلالتہ بھی ہوتاہے یعنی شوہرکویہ معلوم ہےکہ فلاں نفلی عبادت عورت کرےگی اور اس نےمنع نہ کیاتویہ بھی اجازت ہےخیال رہے کہ اجازت کی حاجت اس وقت ہےجب شوہرپاس میں ہواوراگرشوہردورہوتواجازت کی حاجت نہیں۔

واللہ اعلم بـاالـــــــصـــــــــواب 

کتبہ عبید اللہ بریلوی خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج بریلی شریف

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ