Headlines
Loading...
 توبہ کرکے  پھر گناہ کرے تو اس پر کیا حکم ہے

توبہ کرکے پھر گناہ کرے تو اس پر کیا حکم ہے

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

علماۓ کرام کی خدمت میں ایک مسٸلہ پیش خدمت ہے کہ کوٸ توبہ کرے اور پھر گناہ کرے تو اس شریعت کا کیا حکم ہےببرائے مہربانی مکمل طور پر جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی 

محمد نور عالم بہار
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون الملک الوھاب 

صورت مسٶلہ میں بعد توبہ وہی گناہ 70 گناہ کے مقابلے میں ہوگاجیسا کہ تفسیر روح البیان میں ہے جو شخص توبہ کرنے کے بعد پھر اسی گناہ پر مصروف رہتا ہے تو اس کی توبہ کے بعد کا ایک گناہ قبل توبہ کے ستر گناہوں پر بھاری ہے یعنی کسی شخص نے کوئی گناہ کیا اور اس سے توبہ کی بعدہ پھر وہی گناہ کیا تو اب اس گناہ پر ستر گناہ ہوگا اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ان المومن اذااذنب کانت نکتةسودا۶فی قلبہ فان تاب واستغفرصقل قلبہ وان زادزادت فذلک الرّان الذی ذکراللہ تعالیٰ کلابل ران علی قلوبھم مایکسبون مومن جب گناہ کرتا ہے تو اس کے دل پر ایک سیاہ نقطہ پڑ جاتا ہے پھر جب توبہ واستغفار کرتا ہے تو اس کے دل کو صاف کر دیا جاتا ہے اور اگر وہ گناہ کرتا ہی رہتا ہے تو وہ نقطہ بڑتا رہتا ہے فرمایا بس یہی ہے وہ زنگ جس کا اللہ تعالی نے ذکر فرمایا ان کے دلوں پر ان کے گناہوں کا زنگ لگ گیا ہے( ابن ماجہ باب ذکرالزنوب ص٣١٣( برکات شریعت حصہ٢(فضاٸل توبہ)

واللہ اعلم باالصواب 

کتبہ عبید اللہ بریلوی خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج بریلی شریف

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ