Headlines
Loading...
ٹانکی میں بلی مر جائے اور اسی پانی سے وضو کیا جائے تو نمازوں کا کیا حکم ہے

ٹانکی میں بلی مر جائے اور اسی پانی سے وضو کیا جائے تو نمازوں کا کیا حکم ہے

السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ 

مفتی صاحب مسجد کی ٹنکی میں بلی مرگٸی ھے پتا نھیں تھا بعد میں پتا چلااس پانی سے جماعت نے وضو کر کہ نماز ادا کی تو کیا نماز ھوگی یا اس نماز کی قضا ٕ کرنی پڑے گی

سائل محمد توفیق عالم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون الملک الوھاب 

اگرمسجدکی ٹنکی میں بلی گرکرمرگٸ اوراس بات کاعلم کسی کونہ ہواکہ کب گری ہےالبتہ بعدمیں ہواتو اگر بلی پھٹی پھولی نہیں ہے تو ایک دن اور ایک رات میں جتنی نمازیں اس پانی سےوضو۶ کرکےپڑھی ہیں وہ سب لوٹانا ضروری ہےاور اگر پھول یاپھٹ گئی تو تین دن تین راتوں میں عطاکردہ نمازیں لوٹانا ضروری ہےجیسا کہ علامہ حسن بن عمار الشرنبلالی رحمتہ اللہ علیہ تحریرفرماتے ہیں وجودحیوان میت فیھاینجسھامن یوم ولیلةومنتفخ من ثلاثةایام ولیالیھاان لم یعلم وقت وقوعہ (نورالایضاح صفحہ٢٢) 

واللہ اعلم باالصواب 

کتبہ عبیداللہ بریلوی خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج بریلی شریف 

1 تبصرہ

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ