Headlines
Loading...
نماز میں دو ہی سجدہ کیوں کئے جاتے ہیں

نماز میں دو ہی سجدہ کیوں کئے جاتے ہیں

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ نماز میں دو ہی سجدہ کیوں کیا جاتا ہے جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی 

سائل ابوبکر مہاراشٹر
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب

نماز میں دو سجد وں کا حکم اللہ رب العزت نے دیا ہے چنانچہ ارشاد فرمایا وارکعوا واسجدوا (سورة الحج ٧٧ ) اس کے تحت فقہاء فرماتے ہیں کہ یہاں پر سجدہ سے مراد دوسجدے ہیں معلوم ہوا کہ دوسجدوں کا حکم خداوند قدوس نے دیا ہے اس لئے دو سجدے کئے جاتے ہیں تاہم بعض مشائخ نے دو سجدوں کی کچھ حکمت بھی بتائ ہے پہلا قول یہ کہ دو سجدے شیطان کو ذلیل کرنے کے لئے کئے جاتے ہیں کہ جب اس نے اللہ کے حکم کو ماننے سے انکار کیا تو ہم دو سجدے کرتے ہیں اسے ذلیل کرنے کے لئےدوسرا قول یہ ہیکہ پہلا سجدہ حکم خداوندی کی بجاآوری کے لئے اور دوسرا سجدہ شیطان کو ذلیل کرنے کے لئےتیسرا قول یہ ہیکہ پہلا سجدہ ایمان کا شکریہ ادا کرنے کے لئے اور دوسرا تحفظ ایمان کے لئے چوتھا قول یہ ہیکہ پہلا سجدہ اس بات کیطرف اشارہ کے لئے ہے کہ انسان مٹی سے پیدا کیا گیا ہے اور دوسرا سجدہ اس بات کی طرف اشارہ ہےکہ اسے دوبارہ اسی کی طرف پلٹنا ہے پانچواں قول یہ ہےکہ جب اللہ تعالی نے ابن آدم سے عہدوپیمان لیاتھا تو انہیں اپنے قول کی تصدیق کرانے کے لئے سجدہ کا حکم دیا تھا مسلمانوں نے سجدہ کیا اور کفار باقی رہ گئے جب مسلمانوں نے اپنے سروں کو سجدے سے اٹھایا تو دیکھا کہ کفار نے سجدہ نہیں کیا تو انہوں نے شکریہ کے طور پر دوسرا سجدہ کیا چنانچہ بحر الرائق میں ہے والمراد من السجود سجدتان فاصلہ ثابت بالکتاب والسنة والاجماع وکونہ مثنی فی کل رکعة بالسنة والاجماع وہو امر تعبدی لم یعقل لہ معنی علی قول اکثر مشائخنا تحقیقا للابتلاء ومن مشائخنا من یذکر لہ حکمة فقیل انما کان مثنی ترغیما للشیطان حیث لم یسجد فانہ امر بسجدة فلم یفعل فنحن نسجد مرتین ترغیما لہ وقیل الاولی لامتثال الامر والثانیة ترغیما لہ حیث لم یسجد استکبارا وقیل الاولی لشکر الایمان والثانیة لبقائہ وقیل فی الاولی اشارة انہ خلق من الارض وفی الثانیة الی انہ یعاد الیہاوقیل لما اخذ المیثاق علی ذریة آدم امرہم بالسجود تصدیقا لما قالوا فسجد المسلمون کلہم وبقی الکفار فلما رفع المسلمون روسہم راو الکفار لم یسجدوا فسجدوا ثانیا شکرا للتوفیق کما ذکرہ شیخ الاسلام (ج ١ ص۵١١)اور مجدداعظم سرکار اعلی حضرت رضی اللہ تعالی عنہ نے پانچویں قول کو اختیار فرمایاہے جیساکہ ( فتاوی مرکز تربیت اول ص ١١٢ // ١١٣) میں ہے

واللہ تعالی اعلم باالصواب 

کتبہ محمد مزمل حسین نوری مصباحی کشن گنج بہار

1 تبصرہ

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ