Headlines
Loading...
بینک میں نوکری کرنا جائز ہے یا نہیں

بینک میں نوکری کرنا جائز ہے یا نہیں



 السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا بینک میں کام کرنا جائز ہے؟؟ہمارے ملک انڈیا میں مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی 

المستفتی محمد عطا وارث رضوی

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ


الجواب بعون الملک الوہاب


بینک کی وہ نوکری(کام) جائز ہے جس میں سود کے ساتھ کوئی تعلق نہ ہو مثلا نوکری میں سود لینے دینے اس کی ترغیب دینے اس کا ایگری مینٹ بنانے اس پہ گواہ بننے کا تعلق نہ ہو تو نوکری جائز ہے جیسے بینک میں چپراسی یا گیٹ کیپر یا سیکورٹی گارڈ کی نوکری میں کوئی حرج نہیں لیکن بینک میں نوکری کرنے والا ہر وہ شخص کہ جس کا تعلق سود دینے لینے وصول کرنے ایگریمنٹ بنانے دسخط بنانے گواہ بننے معاہدے کی تصدیق کرنے فائنل کرنے فروغ دینے یا اس طرح کے کسی بھی چیز کے ساتھ ہے تو ان سب کی نوکریاں حرام ہیں یہ سب گنہگار ہیں حدیث مبارک میں ایسے سب افراد پر لعنت آئی اور سب کو گناہ میں برابر کا شریک قرار دیا گیا ہے (صحیح مسلم جلد ۳ صفحہ ۱۲۱۹ رقم ۱۵۹۸)(ماخوذ علم کی باتیں جلد دوم صفحہ ۳۴)


واللہ اعلم باالصواب 


کتبہ: غلام محمد صدیقی فیضی متعلم(درجہ تحقیق سال دوم) دارالعلوم اہل سنت فیض الرسول براؤں شریف سدھارتھ نگر یوپی الہند ۱۹/صفر المظفر ۱۴۴۲ ہجری مطابق ۶/ اکتوبر ۲۰۲۰ عیسوی بروز منگل

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ