12.04.2020

خالہ کی بڑی بیٹی کو شہوت کے ساتھ چھوا تو کیا اسکی چھوٹی بہن سے نکاح کر سکتے ہے



السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

حضرت آپ کی بارگاہ میں ایک سوال ہے کہ زید اپنی خالہ کی بڑی بیٹی کو شہوت کے ساتھ چھوا تو زید اپنی خالہ کی چھوٹی بیٹی سے نکاح کر سکتاہے یا نہیں ؟

محمد ابوالکلام بنارس

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

زید اپنی خالہ کی بیٹی کو شہوت سے چھونے کی وجہ سے گنہگار ہوئےلہذا زید اپنے اس غلطی کی وجہ سے اللہ رب العزت کے بارگاہ میں سچے دل سے توبہ کرے۔اور اس کی چھوٹی بہن یا اسی سے یعنی جسے چھوا ہے اس سے نکاح کر سکتا ہے کیونکہ خالہ کی بیٹیاں محرمات میں سے نہیں۔اور اللہ تبارک و تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ وَ اُحِلَّ لَكُمْ مَّا وَرَآءَ ذٰلِكُمْ۔ترجمہ کنزالایمان:- اور اُن کے سوا جو رہیں وہ تمہیں حلال ہیں۔یعنی جن عورتوں سے نکاح حرام ہے ان کے علاوہ تمام عورتوں سے نکاح حلال ہے۔ لیکن یہ یاد رہے کہ مزید کچھ عورتیں ایسی ہیں کہ جن کا ذکر مذکورہ بالا آیات میں اگرچہ نہیں مگر ان سے نکاح حرام ہے جیسے چار عورتوں کے نکاح میں ہوتے ہوئے پانچویں سے نکاح مُشرکہ عورت سے نکاح تین طلاقیں دینے کے بعد حلالہ سے پہلے اسی عورت سے دوبارہ نکاح اسی طرح پھوپھی بھتیجی خالہ بھانجی کو ایک شخص کے نکاح میں جمع کرنا یونہی طلاق یا وفات کی عدت میں نکاح کرنا حرام ہے البتہ ان سے ہمیشہ کے لئے نکاح حرام نہیں  نکاح میں جو رکاوٹ ہے وہ ختم ہونے کے بعد ان سے نکاح ہو سکتا ہے۔(سورہ نساء آیت نمبر ۲۴)


واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب


از قلم فقیر محمد اشفاق عطاری خادم دار الافتاء سنی شرعی بورڈ آف نیپال ۰۶ ربیع الغوث ۱۴۴۲ ہجری ۲۳ نومبر ۲۰۲۰ عیسوی بروز اتوار 

ایک تبصرہ شائع کریں

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ

Whatsapp Button works on Mobile Device only