Headlines
Loading...
کیا شیطان قبر میں بھی مردے کو بہکاتا ہے

کیا شیطان قبر میں بھی مردے کو بہکاتا ہے



 السلام علیکم رحمتہ اللہ وبرکا تہ 

ایک سوال عرض خدمت ہے کہ قبر میں مردے کو شیطان بہکاتاہے کہ نہیں زید کاکہنا ہے نہیں بہکاتا ہے لیکن بکر کا کہنا ہے بہکاتا ہے طلب امر یہ ہے کہ کس کا کہنا درست ہے زید یاپھر بکر کا قرآن وحدیث کی روشنی میں مع حوالہ جواب عنایت فرمائیے بڑی مہربانی ہوگی 

العارض تجمل حسین قادری فیضی کرم اللہ پور قیصر گنج بہرائچ شریف

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

الجواب بعون الملک الوھاب

صورت مسئولہ میں بکر کا کہنا درست ہے کہ جب میت کو دفن کر دیا جاتا ہے،تو سوالاتِ قبر کے وقت شیطان قبر میں مردے کو درست جوابات سے بہکانے کی کوشش کرتا ہے۔جیسا کہ حضرت سفیان ثوری علیہ الرحمۃ سے مروی ہے اذا سئل المیت من ربک تراءی لہ الشیطان فی صورۃ فیشیر الی نفسہ ای انا ربک فھذہ فتنۃ عظیمۃ ترجمہ جب میت سے قبر میں سوال کیا جاتا ہے کہ تیرا رب کون ہے؟تو اُسےشیطان ایک صورت میں دکھائی دیتا ہے اور وہ اپنی طرف اشارہ کرتا ہے یعنی میں تیرا رب ہوں،پس یہ بڑی آزمائش ہے۔(نوادر الاصول ج3 ص227 بیروت) اِس کے بعد حکیم ترمذی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں فلو لم یکن ھناک سبیل ماکان لیدعو لہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم بان یجیرہ من الشیطان ترجمہ اگر مسلمان مردے کو دفن کرنے کے بعدبہکانے کے لیے شیطان کے قبر میں آنے کی کوئی راہ نہ ہوتی تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میت (جو قبر میں ہے اُس)کےحق میں شیطان سے حفاظت کی دعا نہ فرماتے۔(نوادر الاصول ج3 ص227 بیروت)اور صحیح حدیثوں سے ثابت ہے کہ اذان شیطان کو دفع کرتی ہے۔چنانچہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اذا اذن المؤذن ادبر الشیطان ولہحصاص ترجمہ:جب مؤذن اذان دیتا ہے توشیطان پیٹھ پھیر کر گوز لگا کر بھاگتا ہے (الصحیح لمسلم ج1 ص291 دار احیاء التراث بیروت)لہٰذا اہلِ سنت وجماعت اپنے مسلمان بھائی کی بھلائی کے لیے اُس کی قبر پر اذان دے دیں تاکہ سوالاتِ قبر کے جوابات کے وقت شیطان وہاں سے بھاگ جائے اور وہ مسلمان شیطان کے فتنے سے بچ کر درست جوابات دینے میں کامیاب ہو کر آخرت میں سُرخرو ہوجائے ۔حوالہ فتاوی اہلسنت فتوی نمبرpin:5791 دعوت اسلامی

واللہ اعلم باالصواب


از قلم فقیر محمد اشفاق عطاری خادم دارالافتاء سنی شرعی بورڈ آف نیپال ۱۷ جمادی الاول ۱۴۴۲ ہجری ۰۳ جنوری ۲۰۲۱ عیسوی بروز اتوار

1 تبصرہ

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ