Headlines
Loading...


اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ 


(نوٹ پورا جواب ضرور پڑھیں ان شاءاللہ تعالیٰ دل خوش ہوجائے گا) 

کیافرماتےہیں علماء دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کےبارےمیں کہ سیدافضل ہے یاعالم ؟(یعنی عالم غیر سید ہے اور سید غیرعالم  ہے ان میں افضل کون ہے؟براہ کرم قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں. 

سائل... محمد عاکف عطاری امن نگربلگام کرناٹک انڈیا

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرْکَتَہُ 


الجواب بعون الملک الوھاب 


سنی عالم غیر عالم سیدسےافضل ہے.اس کی دلیل قرآن مجید سے لیجیےسرکار اعلیٰ حضرت امام اہل سنت امام احمد رضا خان بریلوی رضی اللہ عنہ نے فتاویٰ رضویہ شریف ج29ص274 پر غیر عالم سید سے عالم کو افضل قرار دیتے ہوئے یہ دو آیاتِ قرآنی نقل فرمائی ہیں اللہ پاک فرماتاہے(1) قل ھل یستوی الذین یعلمون والذین لایعلمون (پ23الزمر9)ترجمہ کنزالایمان تم فرماؤ کیا برابر ہیں جاننے والے اور انجان.(2)یرفَعِ اللہ الذین آمنو منکم والذین اوتواالعلم درجات(پ28المجادلۃ 11) ترجمہ کنزالایمان اللہ تمہارے ایمان والوں کے اور ان کے جن کو علم دیا گیا درجے بلند فرمائے گا یہ آیات کریمہ ذکر کرنے کے بعد صفحہ 275پر فرماتے ہیں تو عند اللہ (یعنی اللہ کے نزدیک ) فضل علم فضل نسب سے اشرف واعظم ہے. یہ میر(سید) صاحب جبکہ عالم نہ ہو اگر چہ صالح (نیک آدمی) ہوں (مگر) آ ج کل کے عالم سنی صحیح العقیدہ کے مرتبہ کو شرعاً نہیں پہُنچتے. (بحوالہ فتاوی فیض الرسول ج2ص677) تنویرالابصارودرمختارمیں ہےنوجوان عالم کو بوڑھے جاھل پر تقدم(یعنی آگے بڑھنے) کا حق حاصل ہے اگر چہ وہ (جاہل شخص) قرشی(بلکہ سید) ہو اللہ عزوجل نے فرمایا اللہ تعالیٰ عالموں کے درجے بلند فرمائے گا. چونکہ بلندی فرمانے والااللہ عزوجل ہے لہذاجو اس کو گھٹائے گا اللہ تعالیٰ اس کو جہنم میں ڈالے گا(بحوالہ تنویرالابصارودرمختارج10ص522/کفریہ کلمات کے بارے میں سوال وجواب ص289تا290)مگر ایک بات کان کھول کر یاد رکھیں عالم اورسید دونوں کی توہین کفرہے ملاحظہ فرمائیں سیدکی بطورِ سیدیعنی وہ سیدہےاس لیے توہین کرنا کفر ہے (ماخوذ از مجمع الانھارج2ص590)اعلی حضرت امام اہل سنت امام احمد رضا خان بریلوی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں سادات کرام کی تعظیم فرض ہے اور ان کی تو ہین حرام بلکہ علماء کرام نے ارشاد فرمایا جوکسی عالم کو مَولویایاکسی میر(یعنی سید) کو میروا بروجہت حقیر(یعنی حقارت سے) کہے کافرہے (بحوالہ فتاوی رضویہ ج22ص420/کفریہ کلمات کے بارے میں سوال وجواب ص277) سادات کی تعظیم مصطفیٰ کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کی تعظیم ہے اعلیٰ حضرت امام اہل سنت امام احمد رضا خان بریلوی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں سیدسنی المذہب کی تعظیم لازم ہے اگرچہ اس کے اعمال کیسے ہی ہوں ان اعمال کے سبب اس سے تنَفُر (یعنی نفرت نہ کی) جائے نفس اعمال سے تنفر(فقط اس کی برائیوں سے نفرت) ہو.آگے چل کر اسی صفحہ پرمزید فرماتے ہیں :سادات کرام کی انتہائے نسب حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم پر ہے (یعنی ان کے جداعلی مصطفیٰ کریم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں ) اس فضل انتساب (یعنی اس شرف نسبت) کی تعظیم (عام سے مسلمانوں توکیا) ہرمتقی پر(بھی) فرض ہے (کیونکہ وہ اس (سید صاحب) کی تعظیم نہیں (بلکہ خود) حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کی تعظیم ہے.(بحوالہ فتاوی رضویہ ج22 ص423/ کفریہ کلمات کے بارے میں سوال وجواب 281/280)خلیفہ اعلی حضرت حضرت اشرفی میاں کچھوچھوی رضی اللہ عنہ وخلیفہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں سادات کرام جزء رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم ہونے کی وجہ سے سب سے زیادہ مستحق توقیر وتعظیم ہیں. اور اس پر پورا عمل کرنے والا میں نے اعلیٰ حضرت قدس سرہ العزیزکو پایا.اس لیے کسی سید صاحب کو وہ اس کی ذاتی حیثیت ولیاقت سے نہیں دیکھتے بلکہ اس حیثیت سے ملاحظہ فرماتے کہ سرکار دو عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کا جزء ہیں.پھر اس اعتقاد نظریہ کے بعد جو کچھ ان (سادات کرام) کی تعظیم وتوقیر کی جائے سب درست وبجاہے.اعلی حضرت اپنے قیصدہ نور میں عرض کرتےہیں.تیری نسل پاک میں ہے بچہ بچہ نورکاتوہے عین نور تیرا سب گھرانانورکا. (حیات اعلی حضرت ج1ص179) علماء دین کامقام اللہ اس کے رسول صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نزدیک عالم دین کا بہت بڑا مرتبہ ہے قرآن مجید کی کئی آیتوں سے اس کی فضیلت ثابت ہے. مذکورہ آیتیں جو شروع میں ہیں ان آیتوں سے ثابت ہوتا ہے کہ عالم غیر عالم سے افضل ہے غیرعالم خواہ عابد ہویاغیر عابد(بحوالہ فتاوی فیض الرسول ج2ص664)عالم دین کی فضیلت پر بے شمار حدیثیں ہیں. چندیہاں درج کی جاتی ہیں حدیث (1)فرمان مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم ہے جوہمارے عالم کا حق نہ پہچانےوہ میری امت سے نہیں. (رواہ احمد والحاکم/فتاویٰ فیض الرسول ج2ص666) حدیث (2)عالموں کی عزت کرواس لیے کہ وہ انبیاء کرام کے وارث ہیں تو جس نے عالموں کی عزت کی تحقیق اس نے اللہ ورسول کی عزت کی (کنزالعمال ج10ص85) حدیث (3)عالموں کے قلم کی روشنائی شہیدوں کے خون سے تولی جائے گی تو روشنائی خون پر غالب آجائے گی (کنزالعمال ج10ص80/ فتاویٰ فیض الرسول ج2ص665) حدیث (4) عالم بنو یا اس سے علم حاصل کرنے والا بنویا اس کی بات سننے والا بنو یا اس سے محبت کرنے والا بنو اور پانچواں مت بنو کہ ہلاک ہوجاؤگے(بحوالہ تفسیر کبیر ج1 282/فتاویٰ فیض الرسول ج2ص667) 

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 

کتبہ گدائے مخدوم ورضا اسیرشیخ اعظم ابوضیاغلام رسول سعدی کٹیہاری،خلیفہ حضور شیخ الاسلام خطیب وامام مسجد علی بلگام کرناٹک انڈیا بتاریخ 24 جمادی الاول1442ھبمطابق9جنوری2021بروزسنیچر

1 تبصرہ

  1. الحمد لله قد كتبه الجميل اسىل الله ان يقوي في قلمك ويزيد فى علمك و عملك

    جواب دیںحذف کریں

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ