Headlines
Loading...
زبردستی نکاح کا عند الشرع کیا حکم ہے

زبردستی نکاح کا عند الشرع کیا حکم ہے

 


السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان کرام اس مسئلہ میں ایک لڑکی کا زبردستی نکاح ہو گیا ہے حالانکہ لڑکی اس نکاح کیلئے راضی نہیں تھی۔۔لیکن پھر بھی اسکا نکاح کروادیا گیا اس کے بارے میں کیا حکم ہے۔۔۔جواب عطا فرمائے جزاک اللہ خیرا 

المستفتی  محمد ساجد رضا 

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرْکَتَہُ


الجواب بعون اللھم ھدایۃ الحق والصواب


(1) زبردستی نکاح کرنے کی صورت میں اگر زبان سے قبول کر لیا تو نکاح ہو جائے گا چنانچہ در مختار میں ہے وصیح نکاحہ وطلاقہ وعلدہ لو بالقول لا بالفصل ( حوالہ درالمختار کتاب الاکرار جلد نمبر 5 صفحہ نمبر 86)اور علامہ ابن عابد بن شامی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں حقیقتہ الرضاء غیر مشروطتہ النکاح لعمحہ مع الا کراہ والھرل (بحوالہ در المختار جلد 02 صفحہ نمبر 271) اور نور الانوار میں ہے فان کان القول مما لا یطسع ولا یعوقف علی الرضاء ونم یمطل بالکرہ و کا لطلاق ونحوہ من المفافی و النکاح ( حوالہ نورالانوار صفحہ نمبر 316)اور حضرت صدرالشریعہ بدر الطریقہ علامہ مفتی امجد علی علیہ علیہ الرحمہ نکاح و طلاق وعتاق پر آکر اور ہو یعنی دھمکی دے کر ایجاب و قبول کرایا یا طلاق کے الفاظ کہلوائے یا غلام کو آزاد کرایا تو یہ سب صحیح ہو جائیں گے حوالہ بہار شریعت جلد نمبر 05 صفحہ نمبر 9)لہذا صورت مسٶلہ میں زید کا نکاح ہندہ سے نکاح صحیح ہو گیا(بحوالہ فتاویٰ علیمیہ جلد دوم صفحہ نمبر 37/38)


واللہ و رسولہ اعلم باالصواب


کتبہ العبـــد خاکســـار ناچیـــز محمـــد شفیـــق رضـــا رضـــوی خطیـــب و امـــام سنّـــی مسجـــد حضـــرت منصـــور شـــاہ رحمتـــ اللـــہ علیـــہ بـــس اسٹاپـــ کشـــن پـــور الھنـــد

0 Comments:

براۓ مہربانی کمینٹ سیکشن میں بحث و مباحثہ نہ کریں، پوسٹ میں کچھ کمی نظر آۓ تو اہل علم حضرات مطلع کریں جزاک اللہ